اسلام آباد (ما نیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)ریاست اتر پردیش میں نکاح خواں نے غلط عربی تلفظ پر ہندو دولہا کی مسلمان لڑکی سے شادی کی کوشش ناکام بنادی۔تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ سدھارتھ نگر کے ایک نوجوان کی دو سال قبل مسلمان لڑکی سے فیس بک پر دوستی ہوئی
جو محبت میں بدل گئی اور دونوں نے شادی کا فیصلہ کیا۔ نجی ٹی ٹوئنٹی فور کے مطابق لڑکی کو اس بات کا پتہ تھا کہ لڑکا ہندو ہے لیکن اس نے اپنے گھر والوں سے یہ بات چھپائی۔ ادھر لڑکے نے بھی خود کو مسلمان ظاہر کیا اور بارات لے کر پہنچ گیا۔ جب نکاح ہونے لگا تو دولہا عربی کلمات سے بالکل ناواقف تھا جس پر نکاح خواں کو شک ہوا۔ نکاح خواں کے کہنے پر دولہا کی تلاشی لی گئی تو اس کے شناختی کارڈ سے انکشاف ہوا کہ وہ ہندو ہے۔ اس کے بعد دلہن کے گھر والوں نے دولہا اور باراتیوں کی خوب درگت بنانے کے بعد انہیں پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔دوسری جانب بھارتی ریاست اترپردیش میں ہندوانتہا پسندوں نے ایک بار پھر ظلم کی انتہا کردی، مسلمان معمر شخص کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ انسانیت سوز واقعہ اترپردیش کے شہر غازی آباد میں پیش آیاجہاں عبدالصمد نامی ضعیف نماز پڑھنے جارہے تھے کہ اس دوران انتہاپسندوں نے حملہ کردیا، تشدد کے دوران ظالموں نے معصوم شہری کی داڑھی بھی کاٹ ڈالی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے کارروائی کرکے اس واقعے میں ملوث مرکزی ملزم پراویش کو گرفتار کرلیا جبکہ ملوث دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔پولیس کا کہنا تھا کہ نماز کے لیے جانے والے شہری کو ملزمان نے رکشے سے اتارا اور جنگل کی طرف لے گئے جہاں انہوں نے بہیمانہ تشدد کیا اور داڑھی کاٹی اس دوران نہتے معمر کو مغلظات بھی بکی گئیں۔حملہ آوروں نے لاتیں، مکوں اور لکڑیوں سے وار کیا جس کے باعث مسلمان بزرگ کی حالت غیر ہوگئی۔ نامعلوم ملزم نے تیز دھار آلے سے قتل کی بھی دھمکی دی۔متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ مذکورہ مقام پر میرا موبائل بھی چھین لیا گیا تھا، انصاف فراہم کیا جائے۔