اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہا ہے کہ بجٹ پر نو کمنٹس اور یہ کہ وہ سیاست میں حصہ لیں گے، روزنامہ جنگ میں محمد صالح ظافر کی شائع خبر کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ مستقبل کے لئے میں کئی پہلوئوں پر سنجیدگی سے غور کررہا ہوں ،
وہ پاکستان میں موجود ہیں، موجودہ بجٹ اور نئے اعداد و شمار کے بارے میں عدم دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مستقبل کے بارے میں مشاورت میں مصروف ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ وہ کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے تاہم اب وہ ٹھیک ہیں اور اس وقت ان کو کمزوری ہے۔یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی کی صورتحال پر قابو نہ پانے پر حفیظ شیخ کو عہدے سے ہٹا دیاتھا،حکومت نے اپریل 2019 میں موجودہ وفاقی وزیر اسد عمر سے وزارت خزانہ کا قلمدان واپس لے کر حفیظ شیخ کو مشیر خزانہ مقرر کردیا تھا تاہم گزشتہ برس دسمبر میں لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ وزیراعظم کے معاونین اور مشیران کے پاس کابینہ کمیٹیوں کے اجلاس کی سربراہی کا اختیار نہیں۔عدالتی فیصلے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے آرٹیکل 91 (9) کے تحت حفیظ شیخ کو 6 ماہ کے لیے وزیر خزانہ مقرر کردیا تھا تاہم آئین کے تحت حفیظ شیخ کو 6 ماہ کے اندر قومی اسمبلی یا سیینیٹ سے منتخب ہونا تھا، وہ رواں برس جون تک وزیر خزانہ کے عہدے پر رہ سکتے تھے۔حالیہ سینیٹ انتخاب میں حکومت نے اسلام آباد سے جنرل نشست پر حفیظ شیخ کو ٹکٹ دیا تھا تاہم انہیں پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔