منگل‬‮ ، 20 مئی‬‮‬‮ 2025 

کوروناکو شکست دینے والوں میں پھیپھڑوں کی علامات برقرار رہنے کی وجہ دریافت

datetime 13  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی )امریکی سائنسدانوں نے لانگ کووڈ کے مریضوں میں پھیپھڑوں کے افعال میں تنزلی کی وجوہات کو شناخت کرنے کا دعوی کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ دعوی امریکا کے یالے اسکول آف میڈیسین کے ماہرین نے کرتے ہوئے بتایا کہ کووڈ کو شکست دینے کے بعد کچھ مریضوں کو مختلف علامات جیسے سانس لینے میں دشواری، کھانسی، بخار، تھکاوٹ یا سینے میں تکلیف کا

سامنا مہینوں تک ہوتا ہے۔اس مقصد کے لیے محققین نے کووڈ کو شکست دینے والے مریضوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جن کو بیماری کو شکست دینے کے بعد بھی علامات کا سامنا ہوا تھا بالخصوص پھیپھڑوں کے افعال بدتر ہوگئے تھے۔تحقیق میں کووڈ کو شکست دینے والے 61 مریضوں کو شامل کیا گیا تھا اور محقین نے ان کے پھیپھڑوں کے افعال کا جائزہ 2 اہم بنیاد پر کیا۔یعنی کسی فرد کی جانب سے گہری سانس کے ذریعے جسم میں جانے والی ہوا کو خارج کرنے کی مقدار اور پھیپھڑوں میں آکسیجن خون کے سرخ خلیات میں تبدیل کرنا۔نتائج میں دریافت کیا گیا کہ 70 فیصد مریضوں کو مسلسل سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا جبکہ یہ بھی تصدیق ہوئی کہ کووڈ کی سنگین شدت کا سامنا کرنے والے افراد کے پھیپھڑوں کے افعال متاثر ہونے کا امکان زیادہ تھا۔اس کے بعد تحقیقی ٹیم نے مریضوں کے خون کے نمونوں کا جائزہ لے کر پھیپھڑوں کی علامات کے تسلسل کی حیاتیاتی وجوہات جاننے کی کوشش کی۔انہوں نے 3 پروٹینز کو دریافت کیا جن کو پھیپھڑوں کے افعال میں تنزلی کا باعث قرار دیا گیا۔محققین نے بتایا کہ یہ حیاتیاتی عناصر یا پروٹینز ایک مخصوص مدافعتی خلیات کی وجہ سے متحرک ہوتے ہیں، ہم نے پہلے بھی ان وجوہات کو کووڈ 19 کی سنگین شدت سے منسلک پایا تھا، یہ حیران کن تھا کہ ان پروٹینز کی مقدار میں اضافہ بیماری کے بعد بھی رہتا ہے جس سے پھیپھڑوں کے افعال متاثر ہوتے ہیں۔اس سے قبل مئی 2021 میں برطانیہ کی ساتھ ہیمپٹن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کووڈ سے ہسپتال میں زیرعلاج رہنے والے ایک تہائی افراد کے پھیپھڑوں میں ایک سال بعد بھی منفی اثرات کے شواہد ملے ہیں۔ شائع تحقیق کے دوران ماہرین نے چین کے شہر ووہان کے ماہرین کے ساتھ مل کر سنگین کووڈ 19 نمونیا کے مریضوں کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھا کہ ایک سال بعد ان کی حالت کیسی ہے۔اس مقصد کے لیے 83 مریضوں کو تحقیق کا حصہ بنایا گیا جو کووڈ 19 نمونیا کی سنگین شدت کا شکار ہوکر ہسپتال میں زیرعلاج رہے تھے۔ان مریضوں کا جائزہ 3، 6، 9 اور 12 مہینوں تک لیا گیا یعنی ہر 3 ماہ بعد ان کا معائنہ کیاگیا۔ہر بار معائنے کے دوران طبی تجزیئے کے ساتھ ساتھ پھیپھڑوں کے افعال کی ان پڑتال کی گئی، جس کے لیے سی ٹی اسکین سے پھیپھڑوں کی تصویر لی گئی جبکہ ایک چہل قدمی ٹیسٹ بھی لیا گیا۔12 مہینے کے دوران بیشتر مریضوں کی علامات میں علامات، ورزش کی صلاحیت اور کووڈ 19 سے متعلق سی ٹی چینجز میں بہتری آئی۔ایک سال بعد اکثر مریض بظاہر مکمل طور پر صحتیاب ہوگئے تاہم 5 فیصد افراد تاحال سانس لینے میں مشکلات کا سامنا کررہے تھے۔ایک تہائی مریضوں کے پھیپھڑوں کے افعال بدستور معمول کی سطح پر نہیں آسکے تھے، بالخصوص پھیپھڑوں سے خون میں آکسیجن کو منتقل کرنے کی صلاحیت زیادہ متاثر نظر آئی۔ایک چوتھائی مریضوں کے سی ٹی اسکینز میں دریافت کیا گیا کہ ان کے پھیپھڑوں کے کچھ چھوٹے حصوں میں تبدیلیاں آرہی تھیں اور یہ ان افراد میں عام تھا، جن کے پھیپھڑوں میں ہسپتال میں زیرعلاج رہنے کے دوران سنگین تبدیلیاں دریافت ہوئی تھیں۔محققین نے بتایا کہ کووڈ 19 نمونیا کی سنگین شدت کے شکار مریضوں کی اکثریت بظاہر مکمل طور پر صحتیاب ہوجاتی ہے، تاہم کچھ مریضوں کو اس کے لیے کئی ماہ لگ جاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ خواتین کے پھیپھڑوں کے افعال متاثر ہونے کی شرح مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے اور اس حوالے سے جاننے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔محققین نے تسلیم کیا کہ تحقیق میں مریضوں کی تعداد زیادہ نہیں تھی اور اضافی تحقیق سے نتائج کو تصدیق کرنے کی ضرورت ہے، تاہم انہوں نے چند اہم چیزوں کی ضرور شناخت کی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل واپس نہ لیا گیا تو سڑکوں پر آئیں گے، فضل الرحمن


اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علما اسلام کے سربراہ…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…