ڈالر ایک بار پھر بلند سطح پر پہنچ گیا

10  جون‬‮  2021

کراچی(این این آئی)پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی اونچی اڑان کا سلسلہ جمعرات کو بھی برقرا ر رہااور اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 156روپے کی بلند سطح پر پہنچ گیا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں 5پیسے کا اضافہ ہوا جس سے ڈالر کی قیمت

خرید155.75روپے سے بڑھ کر155.80روپے اور قیمت فروخت155.85روپے سے بڑھ کر155.90روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 20پیسے کا اضافہ ہوا جس سے ڈالر کی قیمت خرید155.50روپے سے بڑھ کر 155.70روپے اور قیمت فروخت156.80روپے سے بڑھ کر 156روپے کی سطح پر پہنچ گئی۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید188.50روپے اور قیمت فروخت 190روپے مستحکم رہی جب کہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید219روپے سے گھٹ کر218.50روپے اور قیمت فروخت220.50روپے سے گھٹ کر 220روپے ہو گئی۔ دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں دور روزہ مندی کے بعد جمعرات کو تیزی کا رجحان پھر لوٹ آیا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع بخش کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے باعث کے ایس ای100انڈیکس کی48ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی اور انڈیکس 473.87پوائنٹس کے اضافے سے48251.49پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیاجب کہ66.18 فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 58ارب42کروڑ38لاکھ روپے بڑھ گئی تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بدھ کی

نسبت 23.30فیصدکم رہا۔گز شتہ روزٹریڈنگ کا آغاز مثبت زون میں اور سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص خریداری میں بھرپور دلچسپی نظر آئی جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس48ہزار کی نفسیاتی حد بحال کرتے ہوئے 48288پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا تیزی کے اثرات آخر تک برقرار رہے اور کاروبار کے

اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس 473.87پوائنٹس کے اضافے سے48251.49پوائنٹس پر بند ہواجب کہ155.79پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای30انڈیکس 19537.60پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرا نڈیکس260.14پوائنٹس کے اضافے سے 32657.40پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیا۔ مجموعی طور

پر417کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے276کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ117میں کمی اور 24کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔بیشتر کمپنیوں کی قیمتیں بڑھنے کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت82کھرب92ارب5کروڑ71لاکھ روپے سے بڑھ کر83کھرب50ارب48کروڑ9لاکھ روپے ہو گئی

جب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم ایک ارب 3کروڑ93لاکھ 62ہزارشیئر رہاجوبدھ کی نسبت 31کروڑ58لاکھ7ہزارشیئرزکم ہے۔قیمتوں میں اتار چڑھاوکے اعتبار سے رفحان میظ کے حصص298روپے کے اضافے سے8989روپے اور آئی لینڈ ٹیکسٹائیل 125.88روپے کے اضافے سے2335روپے ہوگئی جب کہ وائتھ پاک65.19روپے کی کمی سے2167.40روپے اورمحمود ٹیکسٹائل کے حصص 35روپے کی کمی سے470روپے ہوگئی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…