نارووال(این این آئی) ہمسائے کے گھر سپارہ پڑھنے جانے والی نو سالہ بچی عائشہ کے اغوا کا ڈراپ سین ہو گیا ،زیادتی کے بعد قتل کرکے زیر تعمیر مکان میں دفن کر دیا ، ملزم کی نشاندہی پر زیر تعمیر مکان میں گڑھا کھود کر دفن کی گئی لاش برآمد کر لی گئی ۔بتایا جاتاہے کہ قلعہ کالروالا کے نواحی گائوں رتہ جٹھول کا رہائشی محنت
کش شفیق احمد اور اس کی بیوی اوکاڑہ میں اپنے عزیزوں سے ملنے گئے اور اپنی دو بیٹیوں 11سالہ علیشاہ اور 9 سالہ عائشہ کو دادی کے پاس چھوڑ گئے ۔27مئی کی صبح دونوں بہنیں ہمسائے کے گھر سپارہ پڑھنے گئیں اور واپسی پر عائشہ گھر نہ پہنچی تو اہل خانہ تلاش کرتے رہے ۔تین روز بعد پولیس نے مشکوک حرکات پر ہمسائے منصور کو حراست میں لیا تو سفاک درندے نے اعتراف کیاکہ اس نے عائشہ کوزیادتی کے بعد قتل کر کے لاش زیر تعمیر مکان میں دفن کر دی ۔پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر مذکورہ جگہ کی کھدائی کر کے مغویہ مقتولہ عائشہ کی لاش برآمد کر کے پوسٹمارٹم کے بعد ورثا ء کے حوالے کردی جسے آہوں اور سسکیوں میںمقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب بھوے اصل کے قریب موٹر سائیکل اور کیری ڈبہ کے درمیان تصادم کے نتیجے تین خواتین جاں بحق، ایک شخص شدید زخمی ہو گیا۔ کیری ڈبہ کو عوام نے آگ لگا دی۔کوٹ رادھا کشن سے موٹر سائیکل سوار فیملی چھانگا مانگا جا رہی تھی کہ جب بھوے ا?صل کے قریب پہنچے تو سامنے سے تیز رفتار کیری ڈبہ کی ٹکر سے شازیہ بی بی، نسیم بی بی، جمی بی بی موقع پر جاں بحق ہو گئی جبکہ ایک شخص شدید زخمی ہو گیا۔واقعہ کی اطلاع پر عوام کی بڑی تعداد جائے حادثہ پر جمع ہو گئی اور کیری ڈبہ کو آگ لگا دی۔ عوام نے اپنی
مدد آپ کے تحت لاشوں اور زخمییوں کو ہسپتال منتقل کیا۔ لواحقین کے مطابق پولیس کو بار بار فون کرنے کے باوجود اہلکار موقع پر نہ پہنچے۔ چھانگا مانگا پولیس اور کوٹ رادھا کشن اپنی اپنی حدود کا تعین کرنے میں مصروف رہے، دوسری جانب مشتعل عوام نے کیری ڈبہ کو آگ لگا دی۔