اسلام آباد (مانیٹرنگ + آن لائن)ملکی معیشت پر عالمی اداروں سمیت حکومت کی پیشگوئیاں پیچھے رہ گئیں، جیو ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 3 اعشاریہ 94 فیصد رہنے کا امکان ہے، جی ڈی پی میں 14.8 فیصد اضافے کی توقع ہے، حکومت اور سٹیٹ بینک نے ترقی کی شرح 3 فیصد
اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے ڈیڑھ فیصد رہنے کی پیش گوئی کی تھی، ماہرین کا کہنا ہے کہ ترقی کی شرح میں اضافے کی بڑی وجہ زرعی شعبے کی بہتر کارکردگی ہے، نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کے مطابق فی کس آمدن دو لاکھ 46 ہزار 414 روپے ہے، گزشتہ سال 2 لاکھ 15 ہزار 60 روپے تھی، دوسری جانب وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ ملک میں بڑھتی معاشی سرگرمیاں کامیاب اقتصادی پالیسی کی عکاس ہیں۔ یہ مسلم لیگ (ن)والی ایک سال کی سرخی پاؤوڈر والی ترقی نہیں ہے،ن لیگ نے سٹیٹ بنک سے نو ٹ چھاپ چھا پ کر 7ہزار ارب کا قرضہ لیاموجودہ حکومت نے آئی یم ایف معائدے کے تحت سٹیٹ بینک سے کو ئی قرض نہیں لیا،یہ اسحاق ڈارکے نمبرزنہیں بلکہ حقائق کی بنیاد پرہیں، معاشی ترقی سے عام آدمی کو فائدہ ہورہا ہے، یکم جولائی سے معاشی ترقی میں مزید اضافہ ہوگا۔۔وفاقی وزیر توانائی نے اسلا م آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہو ئے کہا کہ کورونا وبا کے دوران حکومتی پیکجز کی وجہ سے ملکی معیشتکی شرع ترقی حوصلہ افزا ہے امیدا ہے کہ ملکی مجموعی پیداوار کی 4فیصد شرح حاصل کر لی جائیگی ملکی برآمدات میں اضافہ ہو ا ہے اجناس کی مناسب قیمت مقرر کر نے سے کا شتکاروں کو فائدہ ہوا ہے جبکہ بڑے درجے کی صنعتوں میں بھی تیزی دیکھی گئی ہے رواں مالی سال
کے پہلے 9ماہ کے دوران بڑی صنعتوں میں ترقی کی شرح 9فیصد رہی ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 23اربن کی سطح پر پہنچ چکے ہیں ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ 250ملین ڈالر سرپلس ہے ن لیگ کے آخری سال میں مصنوعی طریقے سے معیشت کو سنبھا لہ دیا گیا تھا ن لیگ نے سٹیٹ بنک سے نو ٹ چھاپ چھا پ کر 7ہزار ارب
کا قرضہ لیا ن لیگ نے فارن ایکسچینج میں 40 فیصد کمی کی تھی، پاکستان کا سب سے بڑا خسارہ انہوں نے رن کیا، ن لیگ نے 11 ارب کے قرضے لیے، ان کے ایک سال میں 5 فیصد گروتھ کے لیے یہ سب کیا گیا۔موجودہ حکومت نے آئی یم ایف معائدے کے تحت سٹیٹ بینک سے کو ئی قرض نہیں لیا اگلے مالی سال کے دوران ملکی
معیشت میں مزید تیزی آئے گی ملک میں بڑھتی معاشی سرگرمیاں کامیاب اقتصادی پا لیسی کی عکا س ہیں یہ اسحاق ڈارکے نمبرزنہیں بلکہ حقائق کی بنیاد پرہیں۔۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سیمنٹ کی پیداوارمیں 17فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا۔ رواں مالی سال کے پہلے9ماہ کے دوران بڑی صنعتوں میں ترقی کی شرح9فیصد رہی، زرمبادلہ کے
ذخائربڑھ کر23ارب ڈالرکی سطح پرپہنچ چکے ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ250ملین ڈالرسرپلس ہے۔حماد اظہر نے کہا کہ یہ مسلم لیگ (ن) والی ایک سال کی سرخی والی ترقی نہیں ہے، ایکسپورٹ میں اضافہ ہورہا ہے، یہ عارضی گروتھ نہیں ہے، معاشی ترقی کی رفتاربڑھنے سے اپوزیشن کومایوس نہیں ہونا چاہیے، آنے والے دنوں میں معاشی
ترقی میں مزید تیزی آئے گی۔ انہو ں نے مزید کہا کہ معاشی ترقی آنے والے دنوں میں مزید بڑھے گی، ہم اضافہ خساروں کے زور پر نہیں چاہتے، انڈسٹری اور امپورٹس پر بھی نظر رکھیں گے پوری دنیا میں اس وقت مہنگائی کا رجحان چل رہا ہے، خوردنی تیل کی قیمت بڑھی لیکن پاکستان میں کم بڑھی ہے، عالمی منڈی میں بھی گندم کی اتنی قیمت بڑھی تھی جتنی پاکستان میں بڑھی تھی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کورونا وبا اور موسمی تبدیلیوں سے نمٹ
رہے ہیں، جولائی 2020 میں کورونا وبا عروج پر تھی، وبا نے دنیا کی عالمی منڈیوں میں تباہی مچائی ہے، مہنگائی کا رجحان کورونا وبا کے ساتھ بھی جڑا ہوا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ جی ڈی پی کا ہدف چار فیصد سے بھی زیادہ حاصل کریں گے، ٹیکس ہدف بھی حاصل کررہے ہیں اس وقت 15 فیصد گروتھ ہے، یہ عارضی نہیں ایک مستحکم گروتھ ہے، آنے والے دنوں میں معیشت مزید مستحکم کریں گے۔