ممبئی (این این آئی)بالی ووڈ کی تاریخی فلم’پدماوت‘ کو ویسے تو 2 دن بعد ریلیز کیا جائے گا، تاہم تاحال فلم کے خلاف بھارت کے مختلف شہروں میں انتہاپسندوں کی جانب سے مظاہرے جاری ہیں۔اگرچہ راجپوت کرنی سینا کے مظاہروں کے بعد فلم کی ٹیم نے ’پدماوت‘ میں تبدیلیاں بھی کیں، جب کہ سپریم کورٹ نے بھی فلم پر اعتراضات کو فضول قرار دیتے ہوئے اس کی نمائش کی اجازت دی۔
تاہم پھر بھی راجپوت کرنی سینا کے کارکنان کے مظاہرے جاری ہیں۔گزشتہ روز ریاست ہریانہ کے شاپنگ مال میں انتہاپسندوں نے گھس کر توڑ پھوڑ کی اور لوگوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔دوسری جانب ریاست راجستھان میں بھی مظاہرے دیکھے گئے، جب کہ ریاستی حکومت نے’پدماوت‘ پر پابندی کے خلاف دوبارہ سپریم کورٹ میں بھی جانے کا اعلان کیا۔علاوہ ازیں راجپوت کرنی سنیا کی 1908 خواتین نے فلم پر پابندی عائد نہ کیے جانے کے خلاف اجتماعی خود سوزی کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔
اپنی فلم کے لیے اتنے بڑے پیمانے پر مظاہروں، احتجاجوں اور ہنگاموں کے بعد فلم میں ’پدماوتی‘ کا کردار ادا کرنے والی دپیکا پڈوکون نے فلم کی نمائش سے قبل مندر جاکر پوجا کرنا ضروری سمجھا۔دپیکا پڈوکون نے ممئی کے مشہور’ سدھویانک‘ مندر کا دورہ کیا۔مندر کے دورے کے دوران اہلکارہ نے فیشن ایبل لباس پہننے کے بجائے مذہبی روایات کے مطابق لباس پہنا اور کوئی خاص میک اپ کیے بغیر مندر پہنچیں۔دپیکا پڈوکون نے مندر میں پوجا کرنے کے بعد دعا بھی کی۔اداکار کے مندر کے دورے کے دوران سیکیورٹی کے انتظامات انتہائی سخت کیے گئے تھے، جب کہ اداکارہ کے قریب آنے کی کسی کو بھی اجازت نہ تھی۔