جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

دنیا میں تازہ پانی کے ذخائر میں کمی سے متعلق ناسا کا انکشاف

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی )امریکی خلائی ادارے ناسا نے بتایا ہے کہ دنیا کے تازہ پانی کے اہم ذخائر میں گزشتہ دہائی سے اچانک کمی واقع ہونا شروع ہو گئی ہے۔عالمی سطح پر 70 فیصد پانی زراعت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اور اگر حکومتیں مور اقدامات نہ کر سکیں تو پانی کے ذرائع میں کمی 2050 تک ان ماحول کی مستقبل کی آبادی میں نصف حد تک کمی لے آئے گی۔سائنس دانوں کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے ناسا-جرمن گریویٹی ریکوری اینڈ کلائمیٹ ایکسپیریمنٹ سیٹلائیٹس کا استعمال کرتے ہوئے اس کمی کی نشان دہی کی۔

مشاہدات سے جمع ہونے والے ڈیٹا کا تجزیہ کرتے ہوئے انہیں مئی 2014 میں اچانک کمی کے شواہد ملے۔ 2015 سے گزشتہ برس تک کی پیمائشوں سے یہ بات سامنے آئی کہ زمین پر تازہ پانی کی اوسط مقدار 2002 سے 2014 کے درمیان اوسط مقدار سے 290 مکعب میل کم تھی۔دنیا کے تازہ پانی کے ذخائر میں کمی ایک حقیقت ہے، جس کی تصدیق مختلف تحقیقی حوالہ جات سے ہوتی ہے۔ یہاں کچھ اہم نکات پیش کیے جا رہے ہیں جو اس مسئلے کی وضاحت کرتے ہیں۔عالمی آبادی میں اضافہ کے ساتھ پانی کی طلب میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

ورلڈ ریسورس انسٹیٹیوٹ کے مطابق، دنیا کی تقریبا ایک تہائی آبادی ایسے علاقوں میں رہتی ہے جہاں پانی کی شدید کمی ہے، اور یہ صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔زراعت میں پانی کا استعمال دنیا کے تازہ پانی کے ذخائر کا تقریبا 70 فیصد ہے۔ اس کے نتیجے میں، پانی کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں زراعت کی بنیاد پر معیشتیں ہیں۔موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے بارشوں کے پیٹرن میں تبدیلی آ رہی ہے، جس سے کچھ علاقوں میں خشک سالی اور دیگر میں سیلاب کی صورت حال پیدا ہو رہی ہے۔ یہ صورتحال پانی کی فراہمی کو متاثر کر رہی ہے۔کئی ممالک میں زیر زمین پانی کے ذخائر میں کمی آ رہی ہے۔ یہ مسئلہ خاص طور پر ان علاقوں میں زیادہ شدید ہے جہاں پانی کا غیر ذمہ دارانہ استعمال ہو رہا ہے۔صنعتی فضلے اور زرعی کیمیکلز کی وجہ سے پانی کی آلودگی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے، جو تازہ پانی کے ذخائر کی کمی کا باعث بنتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…