جنوبی کوریا(مانیٹرنگ ڈیسک) ایل جی نے اپنا پہلا 5 جی اسمارٹ فون وی 50 تھن کیو متعارف کرادیا ہے اور گزشتہ سال کے وی 40 جیسا ہی ہے۔ اس میں سب سے بڑا فرق درحقیقت 5 جی ٹیکنالوجی کی موجودگی ہے ورنہ دونوں لگ بھگ ایک جیسے ہی ہیں۔
جنوبی کورین کمپنی نے 5 جی ٹیکنالوجی کا اظہار فون کے بیک پر جگمگاتے لوگو سے بھی کیا ہے۔ جہاں تک بنیادی فیچرز کی بات ہے تو فائیو جی سے ہٹ کر اس فون میں گزشتہ سال کے ماڈل سے جو الگ چیزیں ہیں وہ زیادہ بڑی 4000 ایم اے ایچ بیٹری اور اسنیپ ڈراگون 855 پراسیسر کی موجودگی ہے جبکہ کوالکوم ایکس 50 فائیو جی موڈیم بھی دیا گیا ہے۔ ایل جی نے نئے پراسیسر اور بیٹری سے پیدا ہونے والی حرارت کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے ایک نیا کولنگ سسٹم کا اضافہ بھی کیا ہے۔ یہ فون 6.4 انچ او ایل ای ڈی ڈسپلے سے لیس ہے جس کے ساتھ 6 جی بی ریم اور 128 جی بی اسٹوریج دی گئی ہے۔ فون کے بیک پر 12، 12 اور 16 میگا پکسلز کے 3 کیمرے موجود ہیں جبکہ فرنٹ پر 5 اور 8 میگا پکسل ڈوئل کیمرا سیٹ اپ ہے۔ اس میں ایل جی نے ڈی ٹی ایس: ایکس سراﺅنڈ ساﺅنڈ سسٹم کا بھی اضافہ کیا ہے۔ تاہم اس فون میں ایل جی نے فولڈ ایبل فونز کے رجحان کو اپنانے سے انکار کرتے ہوئے ڈوئل اسکرین سپورٹ فراہم کی ہے۔ درحقیقت یہ 6.2 انچ او ایل ای ڈی ڈسپلے ہے جسے فون کے ساتھ کسی کیس کی طرح منسلک کیا جاسکتا ہے اور اس سے اسکرین کا حجم دوگنا بڑھ جاتا ہے۔ کمپنی کے مطابق سیکنڈ اسکرین کے ساتھ صارفین دونوں اسکرینز پر الگ الگ ایپس چلا سکتے ہیں یا سیکنڈری ڈسپلے کو گیم کنٹرولر کے طور پر بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ ایل جی کا پہلا فائیو جی فون سب سے پہلے امریکا میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا جبکہ جنوبی کوریا، آسٹریلیا اور یورپی ممالک میں اس کے بعد متعارف ہوگا۔ کمپنی کی جانب سے قیمت اور دستیابی کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا تاہم یہ مختلف ممالک میں فائیو جی نیٹ ورکس متعارف کرائے جانے کے بعد ہی سامنے آئے گا۔