برطانیہ(مانیٹرنگ ڈیسک) فیس بک کی زیرملکیت فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام نے ‘سنسیٹیویٹی اسکرین’ نامی فیچر متعارف کرایا ہے جس کے تحت خود کو نقصان پہنچانے والی، غصہ بھڑکانے اور دلخراش مواد کے مسئلے پر قابو پانے کی کوشش کی جائے گی۔ اس نئے فیچر کے تحت قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز کے تھمب نیل کو دھندلا کردیا جائے گا اور لوگ اس مواد کو اسی صورت میں دیکھ سکیں گے۔
جب وہ اسے اوپن کرنے کے خواہشمند ہوں گے۔ اس فیچر کے تھت ایسی تصاویر کو بلاک کردیا جائے گا جس میں کوئی صارف خود کو نقصان پہنچاتا ہوا نظر آئے تاکہ کم عمر نوجوانوں کو اس کے منفی اثر سے بچایا جاسکے۔ انسٹاگرام کے سربراہ ایڈم موسیری نے اس فیچر کو متعارف کرانے کا اعلان کیا۔ ایک برطانوی روزنامے میں تحریر کیے گئے مضمون میں انہوں نے ایک برطانوی نوجوان لڑکی مولی رسل کی خودشی پر غم کا اظہار کیا جس کے والدین نے اس کی ذمہ داری انسٹاگرام پر عائد کی جو خودکشی پر اکسانے والے مواد کے اثر میں آگئی تھی۔ ایڈم موسیری نے لکھا ‘ہم نے اب تک خودکشی اور خود کو نقصان پہنچانے والے مسائل کے حوالے سے ضروری اقدامات نہیں کیے، ہمیں وہ سب کچھ کرنے کی ضرورت ہے جو ہمارے پلیٹ فارم استعمال کرنے والے متاثرہ افراد کو محفوظ بناسکے’۔ اس سے قبل برطانوی سیکرٹری صحت نے فیس بک کو انتباہ جاری کیا تھا کہ وہ اپنی ایپس میں نوجوانوں کے تحفظ کو بہتر بنائے یا قانونی اقدامات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوجائے۔ ایڈم موسیری کے مطابق ہم حساس ہیش ٹیگز سرچ کرنے والے افراد کو مدد اور ذرائع کی پیشکش پہلے ہی کرچکے ہیں مگر اب ہم ان کی مدد کے لیے مزید اقدامات پر کام کررہے ہیں۔ کمپنی کے مطابق وہ انجنیئرز اور دیگر ماہرین کے ساتھ مل کر ایسے اقدامات پر کام کررہی ہے جو خود کو نقصان پہنچانے والی تصاویر کی تلاش کو اس ایپ میں مشکل بنادے۔ گزشتہ سال ستمبر میں انسٹاگرام نے پروموٹ نامی فیچر متعارف کرایا تھا جس کا مقصد اس پلیٹ فارم میں منشیات اور خطرناک مواد کی فروخت کی روک تھام کرنا تھا۔