اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر یہ کہا جائے کہ اسمارٹ فون کا کیمرہ رول آج کل کے دور میں کسی شخص کی زندگی کی کھڑکی ہے تو غلط نہیں ہوگا، جس میں ہر طرح کی تصاویر ہوسکتی ہیں اور اگر سوشل میڈیا سائٹ ریڈیٹ میں سامنے آنے والے دعوﺅں پر یقین کیا جائے تو یہ آپ کی ذاتی زندگی ہر ایک کے لیے اوپن ہوچکی ہے۔ ہاں ریڈیٹ میں مختلف صارفین نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے سام سنگ اسمارٹ فونز تمام تصاویر ان کی علم میں آئے بغیر دیگر افراد کو ارسال کررہے ہیں۔
اگرچہ ابھی اس کی مکمل تصدیق تو نہیں ہوئی مگر سام سنگ نے اس معاملے کو دیکھنا شروع کردیا ہے۔ سام سنگ کی تاریخ کا مہنگا ترین اسمارٹ فون کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ‘ ہم اس معاملے کے حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹس سے آگاہ ہیں اور ہماری ٹیمیں اسے دیکھ رہی ہیں، پریشان صارفین براہ راست ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں’۔ اگرچہ ابھی تک اس حوالے سے بہت زیادہ دعویٰ تو سامنے نہیں آئے مگر جو بھی رپورٹس سامنے آئی ہیں وہ کافی تشویشناک ہیں۔ ریڈیٹ پر ایک صارف نے لکھا ‘ گزشتہ شب ڈھائی بجے کے قریب میرے فون نے میری پوری فوٹو گیلری میسج ایپ کے ذریعے میری گرل فرینڈ کو بھیج دی اور میسج ایپ میں اس کا کوئی ریکارڈ بھی نہیں آیا، مگر ٹی موبائل لاگز میں اس کا ریکارڈ محفوظ رہا’۔ بعد ازاں کئی افراد نے بھی اس سے ملتے جلتے تجربے کا دعویٰ کیا، جن میں سے ایک نے لکھا ‘ میری بیوی کے فون سے بھی گزشتہ رات ایسا ہوا تھا اور مجھے بھی اس سے پہلے یہ تجربہ ہوچکا ہے، میری بیوی کی گیلری جب مجھے ٹیکسٹ میسج سے ملی تو اس کے فون میں اس کوئی ثبوت موجود نہیں تھا’۔ سام سنگ کا ایسا اسمارٹ فون پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا ابھی تک یہ واضح نہیں کہ یہ تصاویر ٹیکسٹ میسجز کے ذریعے کیسے صارف کے فون سے کسی دوسرے کے پاس جارہی ہیں، تاہم متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ ایسا اس وقت ہوا جب ان کی ڈیفالٹ ٹیکسٹ میسجنگ ایپ میں رچ کمیونیکشن سروسز (آر سی ایس) کو ان ایبل کرنے کی اپ ڈیٹ ہوئی۔ آر سی ایس ایس ایم ایس کے متبادل کے طور پر گوگل کی جانب سے متعارف کرایا جائنے والا نظام ہے جس کا مقصد میسجنگ کے اس پرانے نظام کو جدید کرنا ہے۔ سام سنگ کی جانب سے فی الحال اس کا کوئی حل تو نہیں بتایا گیا، تاہم کسی پریشانی سے بچنے کے لیے صارفین کسی اور ٹیکسٹ میسجنگ ایپ جیسے گوگل کی اینڈرائیڈ میسجز پر سوئچ کرسکتے ہیں یا سام سنگ میسجز ایپ کی فون اسٹوریج تک رسائی ڈس ایبل کرسکتے ہیں۔