اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فیس بک کا استعمال انٹرنیٹ پر آنے والا کونسا صارف نہیں کرتا ہوگا، مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ مقبول ترین سماجی رابطے کی ویب سائٹ آپ کے بارے میں کتنی زیادہ معلومات رکھتی ہے ؟ درحقیقت فیس بک کے پاس آپ کی شخصیت، گرد و نواح اور ایسی ہی بہت زیادہ معلومات ہوتی ہے۔ مگر وہ اسے اکھٹا کیسے کرتی ہے ؟ اس کا انکشاف فیس بک کی جانب سے خود رواں سال اپریل میں امریکی کانگریس میں جمع کرائے گئے جوابات میں کیا گیا۔
222 صفحات پر یہ دستاویزات فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی امریکی کانگریس میں پیشی کے دوران جمع کرائی گئیں۔ ان میں کچھ تو حیران کن نہیں جیسے لوگ کتنا وقت فیس بک پر گزارتے ہیں یا وہ اس سائٹ کے ذریعے کتنی اشیاءخریدتے ہیں، مگر نیچے فیس بک مانیٹرنگ مشین کی فہرست ضرور دنگ کردے گی۔ فیس بک صارف کی جانب سے ماﺅس ہلانے یا حرکات کو ریکارڈ کرتی ہے، جس سے کمپنی کو یہ جاننے میں مدد ملتی ہے کہ آپ انسان ہی ہیں، کوئی روبوٹ نہیں۔ ایک اور طریقہ جس سے فیس بک شناخت کرتی ہے کہ آپ انسان ہے، روبوٹ نہیں، وہ ہے براﺅزر کے استعمال کا طریقہ، ایک انسان ویب براﺅزر میں مسلسل ایک سے دوسرے ٹیب پر جاتا ہے، ایسا روبوٹ نہیں کرتے۔ فیس بک صارف کی ڈیوائسز کے بارے میں بہت زیادہ معلومات اکھٹا کرتی ہے جیسے بیٹری لیول، سگنل اور دستیاب اسٹوریج اسپیس وغیرہ۔ ڈیوائس کا آپریٹنگ سسٹم، براﺅزر ٹائپ، فائل کے نام اور پلگ ان وغیرہ بھی فیس بک کے لیے اہمیت رکھتے ہیں۔ فیس بک یہ بھی جانتی ہے کہ آپ کا موبائل آپریٹر ، انٹرنیٹ سروس پروائڈر اور آئی پی ایڈریس کیا ہے، اسی طرح کوکیز ڈیٹا، ٹائم زون اور انٹرنیٹ کنکشن اسپیڈ کا ریکارڈ بھی اکھٹا کرتی ہے۔ کمپنی نے یہ انکشاف بھی کیا کہ کئی مرتبہ وہ صارفین کے ارگرد کی ڈیوائسز یا ایک ہی نیٹ ورک پر موجود کمپیوٹر کو بھی مانیٹر کرتی ہے۔ ڈیوائس پر سگنل کو بھی مانیٹر کیا جاتا ہےاسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جیسے بلیوٹوتھ، قریبی وائی فائی ایسس پوائنٹ، قریبی موبائل فون ٹاور وغیرہ سے بھی یہ کمپنی واقف ہوتی ہے۔ فیس بک ڈیوائس کے ذریعے جی پی ایس لوکیشن، کیمرے کی معلومات اور تصاویر تک بھی رسائی حاصل کرتی ہے، اگر آپ نے سیٹنگز میں اسے اجازت دے رکھی ہو۔
کال لاگ اور ایس ایم ایس لاگ ہسٹری بھی اینڈرائڈ ڈیوائسز پر اس وقت ریکارڈ کی جاتی ہے اگر صارف نے فیس بک sync کا آپشن اختیار کیا ہو۔ آن لائن اور آف لائن اقدامات کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کے ساتھ فیس بک تھرڈ پارٹی سے اشیاءکی خریداری کے ریکارڈ پر بھی نظر رکھتی ہے۔ اسی طرح وہ صارف کے استعمال میں گیمز، ایپس یا اکاﺅنٹس کی معلومات بھی جمع کرتی ہے۔