اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) موبائل فون کی قربت انسانی صحت کے لیے ایک حقیقی خطرہ ہے اور جس حد تک ممکن ہو اس ڈیوائس کو خود سے دور رکھیں۔ یہ انتباہ امریکا میں کیلیفورنیا ڈپارٹمنٹ آف پبلک ہیلتھ (سی ڈی پی ایچ) نے جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان ڈیوائسز سے خارج ہونے والی ریڈی ایشن ہمارے جسموں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔ اس ادارے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اگرچہ
موبائل فون اور انسانی صحت کے حوالے سے ابھی سائنس مسلسل جاننے کی کوشش کررہی ہے مگر اس حوالے سے طبی ماہرین میں تحفظات پائے جاتے ہیں کہ اس کا طویل المعیاد استعمال اور اس سے خارج ہونے والی توانائی صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہے۔ یہ بھی پڑھیں : موبائل فونز کے بارے میں 8 حیران کن حقائق مگر اس سے انسانوں کو کیا ممکنہ نقصان ہوسکتا ہے؟ بیان میں بتایا گیا کہ جب موبائل فون سگنلز کو ارسال اور موصول کرتے ہیں تو وہ ریڈیو فریکوئنسی خارج کرتے ہیں جو انسانی صحت پر اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔ ادارے کا مزید کہنا تھا کہ بچوں کے دماغ نوجوانی تک نشوونما کے مرحلے سے گزر رہے ہوتے ہیں اور موبائل فون کا استعمال اس پر ممکنہ طور پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔ اس نقصان سے بچنے کے لیے ادارے نے گائیڈلائنز جاری کی ہیں۔ ان گائیڈلائنز کے مطابق فون کو جس حد تک ممکن ہو جسم سے دور رکھیں، جیب میں رکھنے سے گریز کریں، سگنل کمزور ہو تو اس کا استعمال کرنے سے گریز کریں۔ اسی طرح فون کو آڈیو یا ویڈیو اسٹریم، بڑی فائلز کی ڈاﺅن لوڈنگ یا اپ لوڈنگ کم سے کم کریں اور رات کو بستر سے دور رکھیں۔ اسی طرح جب کال نہ کررہے ہوں تو ہیڈفون کو نکال دیں۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ یہ بہت سادہ نکات ہیں جیسے جیب میں فون نہ رکھنا یا رات کو بستر سے دور رکھنا، مگر اس سے بچے اور بڑے ان ڈیوائسز سے خارج ہونے والی ریڈی ایشن کے ممکنہ نقصانات سے
بچ سکتے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں : موبائل فون کا زیادہ استعمال کینسر کا باعث اس سے قبل مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں عندیہ دیا گیا تھا کہ موبائل فون دماغی کینسر اور رسولیوں کا خطرہ کچھ حد تک بڑھا سکتے ہیں جبکہ کچھ کے مطابق یہ مردانہ بانجھ پن کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔ تاہم اس حوالے سے ابھی تک واضح شواہد سامنے نہیں آسکے ہیں۔