ویلنگٹن(سی پی پی )نیوزی لینڈ میں سائنس دانوں کو زمانہ قبل از تاریخ کے ایک دیو قامت پرندے کی باقیات ملی ہیں جن کے متعلق ان کا کہنا ہے کہ یہ پرندہ اپنی ساخت میں آج کے پینگوئن جیسا تھا تاہم قدو قامت اور وزن میں اس سے کئی گنا بڑا تھا۔غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق بدھ کو سائنس دانوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس دیو قامت پرندے کا قد 5 فٹ5 انچ اور وزن تقریبا 220 پونڈ تھا۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ پرندہ ، جو لاکھوں برس
پہلے فنا ہو گیا تھا، دنیا کا سب سے بڑا پرندہ تھا اور وہ اپنی شکل و شبہات کے لحاظ سے آج کے دور کے پینگوئن سے کافی ملتا جلتا تھا۔ اسے پینگوئن کی ابتدائی صورت بھی کہا جا سکتا ہے۔ یہ پرندہ ساڑھے5 سے 6 کروڑ سال پہلے اپنا وجود رکھتا تھا۔ یہ وہ زمانہ تھا جب زمین، ارضاتی تبدیلیوں کے 3 دور سے گذر رہی تھی۔علوم باقیات کے جرمنی کے ماہر اور اس تحقیق کے شریک مصنف جیرالڈ میئر کا کہنا ہے کہ حیران کن اور اہم با ت یہ ہے کہ ابتدائی دور میں پرندے کا سائز اتنا بڑا ہوتا تھا۔