بدھ‬‮ ، 30 اپریل‬‮ 2025 

دبئی اپنا فونٹ حاصل کرنے والا پہلا شہر

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(ویب ڈیسک) دنیا کی سب سے اونچی عمارت اور سب سے بڑے شاپنگ سینٹر کے حامل شہر دبئی نے اپنا مائیکرو سافٹ فونٹ بنا لیا ہے۔ یہ نیا فونٹ ٹائپ فیس ہے جسےمائیکروسافٹ کمپنی نے تیار کیا ہے اور یہ عربی اور لاطینی سکرپٹ میں ہے اور 23 زبانوں میں دستیاب ہو گا۔ ٭سمارٹ فون اتنا سمارٹ کیسے بنا؟ ٭اردو کی پہلی آن

لائن آڈیو لائبریری حکومتی اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ سرکاری نمائندوں سے کہیں کہ وہ اسے استعمال کریں۔دبئی کے شہزادے ہمدان بن محمد المختوم نے کہا ہے کہ اس فونٹ کی تیاری کے تمام مراحل میں انھوں نے بذاتِ خود حصہ لیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ ‘ڈیجیٹل دنیا میں صفِ اول آنے کے لیے ہماری مسلسل کوششوں کے سلسلے میں یہ ایک اہم قدم ہے۔’ ‘ہم پراعتماد ہیں کہ یہ نیا فونٹ اور اس کی امتیازی صفات دنیا بھر میں آن لائن اور سمارٹ ٹیکنالوجیز میں استعمال ہونے والے رسم الخط میں معروف ثابت ہوگا۔’ ادھر دبئی کے حکام کا کہنا ہے کہ ٹائپ فیس کا ڈیزائن جدت کا عکاس ہے اور یہ لاطینی اور عربی دونوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ ٹائپ فیس کے تعارف سے متعلق ایک آن لائن اشتہار میں کہا گیا ہے۔ اپنی رائے کا اظہار آرٹ کی ایک قسم ہے۔ اگرچہ یہ آپ ہیں جو یہ بتاتے ہیں کہ آپ کیا ہیں، کیا سوچتے ہیں اور دنیا کے بارے میں کیا محسوس کرتے ہیں۔ ایسا کرنے کے لیے آپ کو ایک ذریعے کی ضرورت ہوتی ہے جو اس سب کو بیان کر سکے جو آپ کو کہنا ہے۔ ‘دبئی فونٹ بالکل ویسا ہی کرتا ہے۔ یہ ذاتی اظہار کے لیے ایک نیا عالمی میڈیم ہے۔’ لیکن متحدہ عرب امارات جس کا دبئی حصہ ہے کو آزادانہ اظہار پر پابندیوں کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ قانون اظہارِ رائے کی آزادی کا ضامن ہے تاہم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ اس نئے سافٹ ویئر سے شہریوں کی روزمرہ زندگی میں کوئی اثر

نہیں پڑے گا۔ اور اس ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، لوگوں کی گرفتاریوں اور اختلاف رکھنے والوں کی آوازوں کو بند کرنے کا سلسلہ دیکھا گیا ہے۔ رواں برس مارچ میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک اہم شخصیت احمد منصور کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ یہ پرامن احتجاج کرنے والوں کے لیے

مکمل طور پر عدم برداشت کا برتاؤ تھا۔ متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ڈبلیو اے ایم کا کہنا ہے کہ احمد منصور کو اس لیے گرفتار کیا گیا تھا کیونکہ وہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر فرقہ واریت اور نفرت پھیلانے کے لیے غلط معلومات اور جھوٹی خبریں چھاپتے تھے۔ اور ریاست کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…