اسلام آباد(ویب ڈیسک) امریکی ریاست فلوریڈا میں یادداشت کھو جانے کی بیماری میں مبتلا ایک خاتون کا سراغ پولیس کے تربیت یافتہ کتے نے خاتون کے جسم کی خوشبو سے لگا لیا۔ نسیان یا ڈمنشیا کی مریضہ خاتون کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ فلوریڈا کے قصبے سِٹرس کی پولیس کے سربراہ کے مطابق مذکورہ خاتون نے اپنے جسم کی
مُشک کو ایک مخصوص طریقے سے ایک بوتل میں محفوظ کیا ہوا تھا۔ اِس مخصوص کِٹ کے ذریعے آپ اپنی مُشک کو سات سال تک بوتل میں محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ فیس بُک پر سِٹرس کاؤنٹی پولیس نے اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ مذکورہ خاتون نے اپی خوشبو آج سے اڑھائی سال پہلے بوتل میں محفوظ کر لی تھی۔ پولیس کے مطابق انھیں اس بات کا علم بوتل پر لکھی ہوئی تاریخ سے ہوا، جو جنوری سنہ 2015 ہے۔ خوشبو کو محفوظ کرنے والی کِٹ میں بتائے گئے طریقۂ استعمال کے مطابق آپ ایک پٹی کو اپنی بغلوں میں رگڑ کے اس پٹی کو جراثیم سے پاک ایک بوتل میں محفوظ کر سکتے ہیں۔ آپ کی گمشدگی کی صورت میں پولیس والے یہ بوتل کھول کر تربیت یافتہ کتے کو سُنگھاتے ہیں اور یوں کتا اس مخصوص مُشک کی تلاش میں نکل پڑتا ہے۔ یہ کِٹ بنانے والے کپمنی کا کہنا ہے کہ ان کی کِٹ کپڑوں اور استعمال کی دیگر اشیا کی نسبت جلد کام کرتی ہے کیونکہ دیگر اشیا پر دوسرے افراد اور فضا میں موجود خوشبوئیں یا بدبوئیں بھی اثرا انداز ہو سکتی ہیں۔ کتوں میں چیزوں کو سونگھ کر شناخت کر لینے کی صلاحیت انسانوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی اور پولیس کے کتوں کو منشیات، مجرموں اور بعض اوقات مردہ انسانوں کی شناخت کرنے کی باقاعدہ تربیت دی جاتی ہے۔ چین اور جرمنی سمیت دنیا کے کئی ممالک میں جرائم پیشہ افراد کے بدن کی مُشک کو محفوظ کر لیا جاتا ہے اور کسی بھی نئے جرم کی صورت میں موقعہ واردات
سے دیگر شواہد کے علاوہ مجرموں کی مُشک کے نمونے بھی اکھٹے کیے جاتے ہیں۔ لیکن بعض ماہرین اس خدشے کا اظہار کرتے ہیں کہ جرائم کا عراغ لگانے کا یہ طریقہ زیادہ کامیاب ثابت نہیں ہو رہا ہے۔ مثلاً سنہ 2006 میں آسٹریلیا کے صوبے نیو ساؤتھ ویلز میں
ایسے صرف ایک چوتھائی افراد سے منشیات برآمد ہوئیں جن کے بارے میں کتوں کا ’کہنا‘ تھا کہ ان سب کے پاس منشیات موجود ہیں۔ لیکن فلویڈا میں گمشدہ خاتون کو تلاش کرنے والے کتے نے ایسی کوئی غلطی نہیں، اسی لیے اسے انعام میں آئس کریم بھی دی گئی۔