جمعہ‬‮ ، 10 جنوری‬‮ 2025 

وائی فائی سے 100 گنا تیز رفتار ’لائی فائی‘ ایجاد کرلی گئی

datetime 27  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ہالینڈ کی اینڈہوون یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں ماہرین نے لائی فائی کے ذریعے 40 گیگابٹس فی سیکنڈ کی رفتار سے ڈیٹا ٹرانسفر کا کامیاب تجربہ کرلیا ہے جو دنیا کے تیز ترین وائی فائی سے بھی 100 گنا تیز رفتار ہے۔وائی فائی میں رابطے کیلیے 2.4 گیگا ہرٹز سے 5 گیگا ہرٹز تک کی ریڈیو لہریں

استعمال کی جاتی ہیں جو تقریباً ویسی ہی ہوتی ہیں جیسی موبائل فون استعمال کرتے ہیں۔ اس کے برعکس ’لائی فائی‘ یعنی روشنی پر منحصر وائی فائی رابطوں میں خاص طرح کی روشنی خارج کرنے والی ایل ای ڈیز استعمال ہوتی ہیں جو اگرچہ ڈیٹا منتقل تو کرسکتی ہیں مگر وائی فائی کے مقابلے میں اس منتقلی کی رفتار بہت سست ہوتی ہے۔جرنل ا?ف لائٹ ویو ٹیکنالوجی اور آئی ٹرپل ای ایکسپلور (IEEE Explore) میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق ہالینڈ کی اینڈہوون یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں جوآن اوہ اور ان کے ساتھیوں نے نئی قسم کی لائی فائی ٹیکنالوجی تیار کرلی ہے جو روشنی کے بجائے زیریں سرخ شعاعوں (انفراریڈ ویوز) کی مدد سے رابطہ کرتی ہے جبکہ اس کی رفتار بھی حیرت انگیز طور پر بہت زیادہ ہوتی ہے۔جوآن اوہ اور ان کے رفقائے تحقیق نے تجربات کے دوران انفراریڈ لائی فائی سگنلوں کو

8.2 فٹ کی دوری تک 42.8 گیگابٹس فی سیکنڈ کی غیرمعمولی رفتار سے نشر کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔ یہ مقصد حاصل کرنے کیلیے خاص طرح کے ’لائٹ انٹینا‘ تیار کیے گئے جو انفراریڈ شعاعوں کی شکل میں وائرلیس سگنلوں کو بڑی تیزی سے نشر اور وصول کرنے کے قابل ہیں۔فی الحال یہ

ٹیکنالوجی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے .ماہرین کے سامنے سب سے بڑا چیلنج اسے زیادہ بڑے فاصلوں تک کیلیے کارآمد بنانا ہے کیونکہ فاصلہ زیادہ ہونے پر ڈیٹا ٹرانسفر کی رفتار اچانک بہت کم ہوجاتی ہے۔اپنی تمام خوبیوں کے باوجود لائی فائی ٹیکنالوجی صرف کسی کھلے علاقے میں یا ایک بند کمرے

کے اندر ہی ڈیٹا کی منتقلی کرسکتی ہے روشنی کی لہریں دیواروں کے ارپار نہیں گزرسکتیں۔ یہ کام مختلف کمروں میں جداگانہ لائٹ انٹینا نصب کرکے ضرور کیا جاسکتا ہے جو یقیناً وائی فائی کے مقابلے میں مہنگا ہوگا لیکن کوئی بعید نہیں کہ آنے والے برسوں میں یہ ٹیکنالوجی اتنی پختہ کم خرچ ہوجائے کہ تجارتی پیمانے پر وائی فائی کی جگہ لے سکے۔

موضوعات:



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…