بیجنگ (آئی این پی )سائبر سپیس سکیورٹی انٹر نیٹ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی چین کی ترقی میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں اور چین اس میدان میں خود کو دنیا کی بڑی انٹرنیٹ طاقت کے طور پر سامنے لانا چاہتا ہے ، یہاں ایک مطالعاتی اجلاس کے دوران جس میں چین کی اعلیٰ قیادًت موجود تھی ، چین کے صدر شی جن پنگ نے انٹرنیٹ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سائبر سپیس سکیورٹی میں مزید ترقی کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ چین اگرچہ انٹر نیٹ کی دنیا میں تاخیر سے شامل ہوا ہے لیکن انٹر نیٹ ورک اور خدمات کے سلسلے میں گذشتہ دو عشروں کے دوران نمایاں ترقی کی ہے ، چین میں 2015ء میں الیکٹرانکس انفارمیشن تیار کرنے والی صنعت کاحجم 11.1ٹریلین یوآن (1.66ٹریلین امریکی ڈالر ) تھا جبکہ اب ملک 3.9ٹریلین یوآن کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی ای کامرس مارکیٹ بن چکا ہے ۔اعدادو شمار کے مطابق اس وقت 700ملین چینی انٹر نیٹ استعمال کرتے ہیں جو کہ چین کو دنیا کا سب سے بڑا آن لائن ملک بنا سکتے ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ دو دھاری تلوار ہیں اورچین سائبر سپیس انتظامیہ کو بہتر طورپر استعمال کرنے کی ہدایت کرتا ہے تا کہ ملک میں مثبت اورصحت مند سائبر کلچر فروغ پا سکے تا کہ ہم سائبر کرائم کیخلاف موثر طورپر جدوجہد کر سکیں ۔
جبکہ دوسری جانب حال ہی میں دنیا کی سب سے بڑی دوربین نصب کرنے کے بعد چین نے خلائی میدان میں اپنا لوہا منوانے کے لئے ایک اور بڑے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے، اب وہ دنیا کا سب سے بڑا نیا خلائی طیارہ بنائے گا جو ایک ساتھ 20مسافروں کو لیکر روزانہ کی بنیاد پر زمین کے مدار سے باہر سفرکرسکے گا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس طیارے کو چائنا اکیڈمی آف لانچ وہیکل ٹیکنالوجی نے ڈیزائن کیا ہے اور اس کا خیال حال ہی میں میکسیکو میں ہونے والی کانفرنس میں پیش کیا گیا۔ چین کا یہ خلائی طیارہ کسی راکٹ کی طرح عمودی ٹیک آف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوگا جبکہ آٹومیٹک لینڈنگ کرسکے گا۔سائنسدانوں نے طیارے کے دو ڈیزائن تیار کیے ہیں۔منصوبے پر عملدارآمد اگلے دو سال میں متوقع ہے
چین اس کام میں دنیا کی بڑ ی طاقت بن جائے گا
10
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں