ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کیا زمین کے علاوہ بھی کہیں زندگی ممکن ہے؟ ماہرین فلکیات کی نئی دریافت نے ہلچل مچا دی

datetime 14  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سائنس دانوں نے دعوی کیا کہ انھوں نے زمین سے ملتا جلتا ایک ایسا سیارہ دریافت کیا ہے جو زمین سے انتہائی قریب اورزمین جیسا ہی ہے۔سائنسی جریدے نیچر‘ میں شائع رپورٹ میں پیل ریڈ ڈاٹ نامی ٹیم کے سربراہ گولیم اینگلاڈا سکودے نے کہا کہ ویسے تو نظامِ شمسی سے باہر سینکڑوں سیارے دریافت ہو چکے ہیں لیکن یہ سیارہ زمین سے انتہائی قریب ہے۔ سائنس دانوں نے جب ہمارے قریب ترین ستارے ’پروکسیما سینٹوری‘ کا مشاہدہ کیا تو انھیں وہاں زمین کی جسامت کا سیارہ نظر آیا جو اپنے سورج پروکسیما سینٹوری کے گرد چکر لگا رہا ہے۔یہ چٹانوں والا سیارہ، جسے پروکسیمیا بی کا نام دیا گیا ہے، اپنے سورج کے گرد ایک ایسے خطے میں گردش کر رہا ہے جہاں اس کی سطح پر پانی زمین کی طرح مائع حالت میں رہ سکتا ہے۔پروکسیما بی زمین سے 40 کھرب کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جہاں موجودہ ٹیکنالوجی پر مبنی کسی خلائی طیارہ پہنچنے میں ہزاروں سال لگ سکتے ہیں۔تاہم کائناتی اعتبار سے یہ نظامِ شمسی کا پڑوس کہلاتا ہے۔سائنسی جریدے کے مطابق وہاں جانا یقینی طور پر سائنس فکشن ہے لیکن لوگ اس کے بارے میں ابھی سے سوچ رہے ہیں۔ اور یہ کہنا کہ ہم کسی دن وہاں اپنی خلائی گاڑی بھیج سکتے ہیں اب صرف خیال آرائی نہیں رہی۔ ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ نودریافت شدہ سیارہ کس حد تک قابل رہائش ہو گا۔کوین میری یونیورسٹی آف لندن کے محقق اور ان کے گروپ نے تسلیم کیا ہے کہ ابھی اس ضمن میں بہت کام ہونا باقی ہے اور انھیں اپنے مشاہدے کو مزید وسیع کرنا ہے۔ابھی تک حاصل شدہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یہ زمین سے تقریباً سوا گنا بڑا ہے اور یہ اپنے سورج سے 75 لاکھ کلو میٹر کے فاصلے پر گردش کر رہا ہے اور اپنے سورج کا ایک چکر لگانے میں اسے 11.2 دن لگتے ہیں۔زمین اور سورج کے درمیان کی جو دوری ہے اس کے مقابلے میں پروکسیما بی اپنے سورج سے صرف پانچ فی صد دور واقع ہے لیکن یہ سورج ہمارے سورج کے مقابلے پر ایک ہزار گنا کم روشن ہے۔ اس لیے جو توانائی پروکسیما اپنے سیارے پر ڈالتا ہے وہ زمین کے مقابلے میں صرف 70 فی صد ہے۔فی الحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا اس سیارے پر کسی قسم کا کرہ ہوائی موجود ہے یا نہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…