بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) چین کی کودنیا میں پہلی کوآنٹم کمیونیکیشن سیٹلائٹ کا سفر بڑی کامیابی سے جاری ہے ، چینی سائنسدان ایک زمینی سٹیشن سے کو آنٹم اطلاعات پر اپنے تجربات کریں گے ، یہ زمینی سٹیشن چین کے جنوب مغربی خود مختار علاقے تبت میں واقع ہے ، یہ سیٹلائٹ زمین سے 500کلومیٹر بلندی پر ہے جہاں وہ اپنا کام کررہی ہے ، بعض ماہرین کو یقین ہے کہ اس سے حاصل ہونیوالے تجربات ،ٹیلی پورٹیشن کے خواب کو خلائی تعبیر میں بدل سکتے ہیں ،کو آنٹم فزکس یونیورس بیسک بلڈنگ بلاکس کی ایٹم سے بھی کم سکیل کا مطالعہ کرتی ہے ، کو آنٹم ٹیلی پورٹیشن کا نظریہ چھ ماہرین فزکس کی طرف سے 1993ء میں پیش کیا گیا تھا جبکہ 1997ء میں ایک آسٹریلین کو آنٹم فزکس کے ماہر آنٹن پہلی بار کچھ تجربات میں کامیاب ہو ئے ، اس کے بعد مختلف ماہرین نے اس پر کام شروع کر دیا ہے ، سیاستدانوں کی کاوشیں جاری ہیں لیکن شاید’’ ستاروں پر کمند ‘‘ڈالنے کا سفر بہت طویل ہے اور اسے ابھی کئی نسلوں تک جاری رکھنا ہو گا۔