دوحہ(آن لائن)فائیو جی ٹیکنالوجی اس وقت تجرباتی مراحل میں ہے اور عام صارفین کے لیے اسے 2020 میں پیش کیا جانا ہے لیکن قطر اسے اپنے شہریوں کے لیے مزید جلد لا کر دنیا کا پہلا فائیو جی استعمال کرنے والا ملک بننے کے لیے پْرعزم ہے۔فور جی کے مقابلے میں فائیو جی 65 ہزار گنا تیز ٹیکنالوجی ہے جسے 2018 کے اختتام میں پیش کیا جانا ہے جب کہ عام صارفین کے لیے اسے 2020 میں پیش کیا جائے گا۔ قطری حکام کا کہنا ہے کہ 2020 بہت دور ہے ہم اس سے پہلے ہی اپنے شہریوں کے لیے فائیو جی ٹیکنالوجی پیش کرنا چاہتے ہیں۔ اس حوالے سے قطر بارسلونا کی ایک کمپنی سے معاہدہ بھی کر چکا ہے اور اس منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے۔قطر کی ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس تقریباً تمام آلات پہلے سے ہی نصب ہو چکے ہیں اس لیے ہمیں امید ہے کہ ہم اس کی کامیاب آزمائش کرنے کے بعد شہریوں کے لیے اسے سب سے پہلے پیش کر سکیں گے اور اس طرح قطر فائیو جی استعمال کرنے والا دنیا کا پہلا ملک ہو گا۔یاد رہے کہ قطر کے 85 فیصد گھر پہلے ہی فائبر نیٹ ورک سے جڑے ہیں جن کی بدولت انہیں اس وقت بھی 1Gbps کی انٹرنیٹ رفتار دستیاب ہے۔ تاہم فائیو جی کی آمد سے یہ رفتار 10Gbps کو پہنچ جائے گی۔ عام صارفین اس رفتار کو یوں سمجھ سکتے ہیں کہ اس رفتار سے مکمل فلم ایک سیکنڈ میں بھی ڈاؤن لوڈ ہو سکتی ہے۔
فائیو جی ٹیکنالوجی، اہم اسلامی ملک نے بڑا اعلان کر دیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
ملازمین کی تنخواہوں، ہاؤس رینٹ اور پنشن میں اضافے کی منظوری
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کی نئی خفیہ تفصیلات آگئیں
-
وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
ایران میں سمندر کا پانی اچانک سرخ ہوگیا
-
بھارتی اداکارہ کی نازیبا تصاویر وائرل، پولیس میں شکایت درج کروادی
-
سعودی عرب کا غیر ملکی ملازمین سے متعلق بڑا فیصلہ
-
پاکستانی سینما میں انقلاب، نئی فلم دی نیکسٹ صلاح الدین نے تاریخ بدل دی
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری
-
سیف علی خان کا کرینہ کپور کے ساتھ تعلقات میں عدم تحفظ کا انکشاف
-
سپریم کورٹ نے زیادتی کے مقدمہ کو زنا بالرضا میں تبدیل کر دیا، سزا میں کمی















































