راولپنڈی (آئی این پی) وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمن نے کہا ہے کہ 2017 ء میں پورے ملک میں تھری جی 3-G) کا فٹ پرنٹ ہوگا اور آزاد کشمیر ، شمالی علاقہ جات سمیت ملک کے گوشہ گوشہ اس ٹیکنالوجی کے ساتھ جڑ جائیگاجس کیلئے ٹاورز لگانے پر 25 ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کی جا رہی ہے ،عام اور دیگر فنی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم کا فروغ وقت کی اہم ترین ضرورت ہونے کے باوصف موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور طلبہ بالخصوص بچیوں کو سافٹ وئیر انجنئرنگ کے شعبے میں تعلیم دینے پر خاطر خواہ رقم خرچ کی جا رہی ہے . وہ ہفتہ کو انجمن فیض الاسلام فیض آباد مرکز کے راجہ غلام قادر ہال میں یوم دفاع ، یوم آزادی اور یوم قائد کی مشترکہ تقریبات کی اختتامی و تقسیم انعامات تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کر رہی تھیں ۔ اس موقع پر انجمن فیض الاسلام کے صدر محمد صدیق اکبر میاں ، فنانس سیکریٹری راجا صابر حسین ، جنرل سیکریٹری راجا فتح خان ،میڈم اظہار فاطمہ ، سیکریٹری نشر و اشاعت محمد بدر منیر ، پروفیسر نیاز عرفان ،میڈم اظہار فاطمہ ، بوائز وگرلز سکولوں کے سربراہان غلام جیلانی ، محمد فاروق قریشی ،محترمہ مسرت شفیق ، محترمہ نسیم اورانجمن فیض الاسلام کی مجلس منتظمہ کے عہدیداران موجود تھے . وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا کہ جو ادارہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے حکم پر قائم ہوا اور ہمارے عظیم قائد نے خود اس کا دورہ کیا آج اس ادارے میں آمد میرے لئے بڑی خوش نصیبی اور باعث اعزاز ہے . انوشہ رحمن نے انجمن فیض الاسلام کے بچوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی صلاحیتوں کی دنیا معترف ہے اور فری لانسنگ (ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ساتھ اپنے گھر بیٹھے کمپیوٹر پر کام ) کرنے میں امریکہ ، برطانیہ اور او ر یو کرائن کے بعد پاکستان کا دنیا بھر میں چوتھا نمبر ہے . انہوں نے کہا کہ ہم اپنے نوجوانوں کی صلاحیتوں کے پیش نظر بیت المال میں 150 مراکز میں مائیکروسافٹ انفارمیشن ٹیکنالوجی سکھانے کا بندوبست کر رہے ہیں اور بہت جلد پاکستان انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں دنیا کو لیڈ کرے گا . انوشہ رحمن نے کہا کہ میاں نواز شریف کی قیادت دہشت گردی ، لوڈ شیڈنگ ، بے روزگاری ، جہالت اور بیماریوں کا خاتمہ ہماری حکومت کا مشن ہے . انہوں نے بچوں کو محنت ، دیانت اور خلوص کے ساتھ کام کرنے کی تلقین کی . انہوں نے گرلز سکول میں بچیوں کیلئے اپنی وزارت کی جانب سے ایک جدید کمپیوٹر لیب بنا کر دینے کا بھی اعلان کیا . اس موقع پر صدر انجمن محمد صدیق اکبر میاں نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں انجمن کا مختصر تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ انجمن فیض الاسلام محض ایک یتیم خانہ ، عام و فنی تعلیم کے مراکز کا مجموعہ ، ہسپتال ، ڈسپنسری اور لائیبریری سمیت دیگر سہولیات کا ادارہ ہی نہیں بلکہ یہ ایک ایسی رفاعی اور فلاحی تنظیم ہے جو کسی فرد واحد کی ملکیت نہیں بلکہ اس کی مجلس منتظمہ جمہوری طریقے سے ہر تین سال کے بعد منتخب ہوتی ہے .ہمارے ممبران ذاتی مفاد ، نمود و نمائش اور ذاتی انا سے بالاتر ہو کربغیر کسی معاوضے کے کام کرتے ہیں . انجمن فیض الاسلام آج ملک کا ایک ایسا ادارہ بن چکا ہے جس پر عوام اندھا اعتماد کرتے ہیں . یہ ادارہ 1943 ء میں قائد اعظم محمد علی جناح کی ہدایت پر 7 روپے ماہوار کرائے کے ایک مکان سے شروع ہوا اور اس کے محسنین کی بے لوث کوششوں کی وجہ سے آج راولپنڈی شہر اور مضافات میں اس کے چھ کیمپس کام کر رہے ہیں . موضوع کی مناسبت سے منعقدہ تقریبات کے دوران ملی نغموں ، سر کہانیوں اور تقاریر کے مقابلوں میں اولین آنے والے اور میٹرک کے امتحان میں پوزیشن لینے والے بچوں اور ان کے اساتذہ کو میڈلز اور سرٹیفکیٹس بھی دئیے گئے . اس سے قبل مندرہ کیمپس میں اسی سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کے آر ایل کے سابق ڈائریکٹر جنرل سکیورٹی بریگیڈئیر (ر) صغیر الحق نے کہا کہ ہمیں آزادی کسی نے طشتری میں رکھ کر پیش نہیں کی بلکہ ہمارے عظیم قائد ، قائد اعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز ، مدبرانہ اور جراتمندانہ قیادت میں ہمارے اسلاف نے لاکھوں جانوں اور عزت و ناموس اور مال کی قربانیاں دے کر یہ ملک حاصل کیا . ہماری آنے والی نسلوں کو تحریک پاکستان ، اس کے پس منظر اور قیام پاکستان کے تمام واقعات سے پوری طرح آگاہ ہونا چائییے اور اس سلسلے میں اساتذہ کرام بچوں کو آگاہی دینے میں کوئی کوتاہی نہ کریں . اس موقع پر انجمن کے تعلیمی و فنی تعلیمی اداروں کے بچوں نے تحریک و قیام پاکستان کے مختلف موضوعات پر تقاریر ، سر کہانیوں اور ملی نغموں کے مقابلوں سمیت دیگر رنگا رنگ پروگرام پیش کئے . انجمن فیض الاسلام کی مجلس منتظمہ کے اراکین اس موقع پر موجود تھے .