اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ روز آئی ٹی کی دنیا میں ایک ناقابل یقین ڈیل سائن کی گئی جس میں ڈیل کمپنی نے ایم سی نامی کمپنی کو 65 ارب ڈالر میں خرید کر ٹیکنالوجی کی تاریخ کی سب سے بڑی ڈیل اپنے نام کر لی۔ ڈیل کمپنی کے مالک مائیکل ڈیل کا شمار دنیا کے امیر ترین افراد میں ہوتا ہے ۔ ان کے ذاتی اثاثہ جات کی مالیت 20 ارب ڈالر سے زائد ہے۔ مائیکل ڈیل کی کہانی انہی کی طرح قابل رشک ہے ۔
ڈیل نے اخبار بیچ کر اپنے کیرئیر کا آغاز کیا ۔ بین الاقوامی جریدے بزنس انسائیڈ کی رپورٹ کے مطابق مائیکل ڈیل نے جس طرح کھرب پتی بننے کا سفر طے کیا وہ دلچسپی سے خالی نہیں ۔ مائیکل ڈیل فروری 1965 میں امریکی ریاست ٹیکساس کے مشہور شہر ہیوسٹن میں پیدا ہوئے ۔ بچپن سے ہی انہیں ٹیکنالوجی ڈیوائسز سے انتہائی دلچسپی تھی انہوں نے 15 برس کی عمر میں پہلا ایپل کمپیوٹر خریدا اور اسے پرزے پرزے کر دیا تاکہ وہ اس کو سمجھ سکیں اور دوبارہ جوڑنے کی کوشش کریں ۔
ہائی سکول میں انہیں اخبارات کی سبسکرپشن فروخت کرنے کی ملازمت دی گئی اس میں بھی انہوں نے کامیابی کے جھنڈے گاڑے اور صرف ایک برس میں 18 ہزار ڈالر کمالئے ۔ ٹیکنالوجی میں انتہائی دلچسپی رکھنے کے باوجود انہوں نے ٹیکساس یونیورسٹی میں میڈیکل کے شعبے میں داخلہ لے لیا اور فارغ اوقات میں کمپیوٹر اپ گریڈ کرنے کے پراجیکٹ پر کام کرتے اور کمپیوٹر اپ گریڈ کر کے اپنے ساتھی طلباء میں فروخت کر دیتے جس سنے انہوں نے پہلے ہی ماہ میں 80 ہزار ڈالر کما لئے۔ اسی دوران انہیں احساس ہوا کہ سیلز کی بجائے صارفین کو براہ راست کمپیوٹر فروخت کرنے کا طریقہ کار موجود ہے ۔ انہوں نے پی سیز لمیٹڈ کے نام سے ایک کمپنی تشکیل دی جو کہ کمپیوٹرز کے تمام پارٹس کو اسمبل کرکے کم قیمتوں پر فروخت کرنے کا کام کرتی تھی۔اس کمپنی نے پہلے سال ہی 60 لاکھ ڈالرز کمائے اور جلد ہی کمپیوٹرز کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا ۔ 1987 میں کمپنی کا نام تبدیل کر کے ڈیل رکھ دیا گیا ۔ جس کے بعد اس کے حصص 1988 میں فروخت کے لئے منڈی میں پیش کئے گئے ۔ اس فروخت سے بھی مائیکل ڈیل کو 18 ملین ڈالر کا منافع حاصل ہوا۔ 1992 میں انہیں 27 سال کی عمر میں ہی دنیا کی پانچ سو بڑی کمپنیوں کے کم عمر ترین سی ای او کا اعزا ز ملا۔ ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے 2001 میں یہ دنیا کی سب سے بڑی کمپیوٹر بنانے والی کمپنی بن چکی تھی۔2004 میں انہوں نے اپنی کمپنی کا کنٹرول چھوڑ کر سرپرست کی حیثیت اختیار کرلی تھی مگر 2007 میں جب ڈیل کے حصص کی قیمت گرنا شروع ہوئی تو وہ دوبارہ حرکت میں آکر سی ای او کا عہدہ سنبھالا اور زوال سے بچنے کے لیے نئی بڑی مارکیٹوں میں اپنی ڈیوائسز کے لیے کمپنیوں کی خریداری اور نئی پراڈکٹس کو پیش کرنا شروع کیا۔
گزشتہ سال انہوں نے 67 ارب ڈالرز کے عوض ای ایم سی کو خریدنے کے منصوبے کا اعلان کیا جس پر عملدرآمد رواں سال ستمبر میں مکمل ہوا، جس کے بعد انہوں نے اپنی کمپنی کا نام ڈیل ٹیکنالوجیز رکھ دیا ہے اور وہ اس وقت دنیا کی سب سے بڑی ٹیک کمپنی کے مالک ہیں، جس کی آمدنی 74 ارب ڈالرز ہیں، لگ بھگ ڈیڑھ لاکھ افراد اس میں کام کرتے ہیں، 25 جگہوں پر ڈیوائسز تیار ہورہی ہیں جبکہ اور بھی بہت کچھ ہے۔
ان کی شادی 1989 میں ہوئی ۔ ان کے چار بچے ہیں اور یہ خاندان 33 ہزار سکوئر فٹ رقبے پر پھیلے شاندار گھر میں رہتا ہے جسے مقامی افراد قلعہ بھی کہتے ہیں ۔ اس مکان کے قریب ہی ان 6380 اسکوائر فٹ بڑا رینچ ہاؤس بھی ہے جہاں اس خاندان کے عربی النسل گھوڑے رکھے گئے ہیں۔اس سے ہٹ کر بھی مائیکل ڈیل کیرئیبین جزائر میں ایک چار منزلہ پرتعیش گھر کے مالک بھی ہیں، جبکہ ہوائی میں بھی 73 ملین ڈالرز کا گھر ان کی ملکیت میں ہے جہاں وہ اپنی تعطیلات گزارتے ہیں، جبکہ مزید کروڑوں ڈالرز کی جائیدادوں میں بھی انہوں نے سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔متعدد مہنگی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ ان کے پاس کئی طیارے بھی ہیں۔مائیکل ڈیل بھی دیگر بڑی کمپنیوں کے مالکان کی طرح امارت کے ساتھ ساتھ فلاحی کاموں میں بھی پیش پیش ہیں ۔ ان کی فلاحی تنظیم مائیکل اینڈ سوزن ڈیل فاؤنڈیشن امریکہ سمیت دنیا بھر میں بچوح کی فلاح بہبود کے حوالے سے گراں قدر خدمات سر انجام دے رہی ہے ۔ جس میں اب تک سوا ارب ڈالر کے قریب رقم خرچ کی جا چکی ہے ۔
اخبار فروش کھرب پتی کیسے بنے ؟ ناقابل یقین داستان
8
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں