سان فرانسسکو(نیوزڈیسک)گوگل سے قبل کئی ٹیکنالوجی کمپنیاں کام کررہی تھیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ کمپنیاں یا تو ختم ہوگئیں یا پھر ان کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوئی اور وہ میدان عمل سے تقریباًباہر نکل گئیں ۔لیکن گوگل نے بعد میں آنے کے بعد بھی دنیا میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔آخر اس بات کی کیا وجہ ہے کہ گوگل سب سے آگے ہے اور باقی کاروبار تباہ ہورہے ہیں یا وہ بہت پیچھے ہیں۔گوگل کے سربراہ ایرک شمیڈیٹ نے اس راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر میں زیادہ کاروبار اس لئے تباہ ہوجاتے ہیں کیونکہ وہ ایک کام تو بہت اچھے طریقے سے سرانجام دیتے ہیں لیکن دوسرے کام کے لئے سوچتے بھی نہیں اور اس پر ان کی توجہ بالکل بھی نہیں ہوتی۔اس کا کہنا تھا کہ ایسی کمپنیاں اپنا ویژن وسیع نہیں کرتیں اور آنے والے وقت کی ضرورتوں کو صحیح طریقے سے نہیں دیکھ پاتیں ۔اس کا کہنا تھا کہ گوگل ان تمام باتوں پر توجہ دیتا ہے جو وقت کی ضرورت ہیں کیونکہ ہمیں معلوم ہے کہ ٹیکنالوجی میں تبدیلی ایک ارتقائی عمل نہیں ہے بلکہ یہ ایک انقلابی عمل ہے۔ایرک کا کہنا تھا کہ گوگل کی حکمت عملی نہ صرف موجودہ دور کی امنگوں کی تکمیل ہے بلکہ ہم آنے والے کل پر بھی گہری نظر رکھنا ہے