کچھ ایسی باتیں جنہیں آپ کو کسی بھی صورت فیس بک پر نہیں دینا چاہئے ۔۔۔ نقصانات پڑھ کر آپ بھی یہ عادت بدل لیں گے

16  اگست‬‮  2016

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)فیس بک ایک ایسی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ہے جو اپنے صارفین کے بارے میں بہت کچھ جانتی ہے اور ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ یہ تمام معلومات آپ کو کسی مصیبت یا پریشانی میں مبتلا کردیں۔ اس ویب سائٹ پر شیئر ہوئی آپ کی معلومات کا استعمال بدنیتی سے بھی کیا جاسکتا ہے، یا کبھی آپ کو اس سے شرمندگی کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے، اس لیے یہ ضروری ہے کہ فیس بک پر خود سے متعلق دیئے گئیڈیٹا کے حوالے سے محتاط رہیں۔ کم از کم آپ کو اپنی دی ہوئی معلومات کے بارے میں آگاہ ہونا چاہیے، بہلے آپ وہ سب فیس بک سے نہ مٹائیں تاہم یہ جاننے میں کوئی برائی نہیں کہ آپ اس سائٹ پر کیا شیئر کرتے ہیں اور کس چیز سے آپ کو گریز کرنا چاہیے۔
آپ کی دلچسپی: یہ فیس بک کی جانب سے سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا زمرہ ہے، اس میں فیس بک ہر اس چیز کو جمع کرتا ہے جس میں شاید آپ کی دلچسپی ہو اور اس کے بعد مختلف اشتہارات آپ کی جانب بھیجے جاتے ہیں، فیس بک ایسا دو اہم راستوں سے کرتا ہے: پہلا وہ آپ کو پسند کی چیزوں کو لائک کرنے کا کہتا ہے تاکہ وہ آپ کی پروفائل پر نظر آئیں دوسرا ان لائک کی ہوئی چیزوں کو دیکھتے ہوئے وہ مزید چیزوں کا اندازہ لگاتا ہے۔ لیکن یہ معلومات خفیہ بھی ہوسکتی ہیں یا پھر آپ دیگر لوگوں سے اس کو مخفی بھی رکھ سکتے ہیں، تو اس لیے آپ اس زمرے کو مٹا بھی سکتے ہیں یا پھر فیس بک پر وہ لائک کرسکتے ہیں جو آپ دوسروں کو دکھانا چاہتے ہوں۔
آپ کی سالگرہ: فیس بک پر سالگرہ آنا روایتی سی بات ہے، ہر کوئی آپ کی فیس بک ٹائم لائن پر آپ کو سالگرہ کی مبارکباد دیتا ہے اور بعد میں آپ کو اس کا شکریہ ادا کرنے کے لیے انہیں پیغام بھیجنا پڑتا ہے۔ لیکن کیا آپ یہ بات جانتے ہیں کہ آپ کی سالگرہ کو خفیہ ہی رہنا چاہیے جس کی وجہ یہ ہے کہ لوگ آپ کی سالگرہ سے آپ کے بینک اور ذاتی اکاؤنٹس کی باآسانی رسائی کرسکتے ہیں، اس لیے بہتر ہے کہ اس کو خفیہ ہی رکھیں۔ فیس بک آپ کی سالگرہ کی معلومات دوسروں تک اس لیے پہنچاتی ہے تاکہ لوگوں کو اس بات کا اندازہ رہے کہ آپ اس سائٹ کو استعمال کرنے کے اہل ہیں، یاد رہے کہ کوئی بھی اپنا پیدائش کا سال غلط بتا کر فیس بک پر اپنا اکاؤنٹ بھی بنا سکتا ہے۔ بہتر ہی ہے کہ آپ اپنی سالگرہ کی معلومات اپنے تک رکھیں اور اسے فیس بک پر شیئر کرنے سے گریز کریں۔
آپ کے گھر کا پتہ: آپ کسی اجنبی کو اپنے گھر کا پتہ کبھی نہیں دیں گے لیکن کبھی کبھار فیس بک کا استعمال کرتے ہوئے آپ اتفاقیہ طور پر اپنا پتہ دیں دیتے ہیں۔ لوگ اکثر فیس بک پر اپنے گھر کا پتہ کسی ایونٹ کو منعقد کرنے میں یا اپنا ذاتی پیج بنانے میں دیتے ہیں، اگر آپ لوگوں کو بتانا ہی چاہتے ہیں کہ آپ کہاں ہیں تو سب سے بہتر یہ ہے کہ آپ ان کو ایک ذاتی میسج کردیں، اس کے علاوہ بہتر ہے کہ آپ صرف اپنے شہر کا نام دیں جہاں آپ رہتے ہوں۔
آپ کہاں کام کرتے ہیں یا کس اسکول سے پڑھے ہیں: یہ پرانے دفتر میں اپنے ساتھ کام کرنے والے لوگوں اور اسکول کے دوستوں سے دوبارہ رابطہ کرنے یا نئی نوکری حاصل کرنے کا اچھا طریقہ ہے، لیکن کبھی کبھی یہ معلومات آپ کے لیے خطرناک بھی ہوسکتی ہے۔ اس سے وہ ہر شخص آپ کو تلاش کرسکتا ہے جس سے آپ مزید رابطہ نہیں رکھنا چاہتے کیوں کہ آپ دیگر گروپس میں نظر آرہے ہوتے ہیں۔
پرانی، شرمندہ کرنے والی معلومات: ویسے تو اس کا سیکیورٹی یا خفیہ ہونے سے کوئی تعلق نہیں، تاہم پھر بھی اگر آپ غور کریں تو فیس بک اب کافی پرانا ہوچکا ہے اور یہ سائٹ کافی تبدیل بھی ہوچکی ہے اور یقیناً آپ بھی کافی تبدیل ہوچکے ہوں گے۔ اس سے اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ماضی میں آپ نے فیس بک پر ایسا بہت کچھ شیئر کیا ہوگا جو اب آپ کے لیے شرمندگی کا باعث بن جائے، اس لیے بہتر ہے کہ آپ اپنی تمام پرانی معلومات کو ایک نظر دیکھیں اور وہ سب فیس بک سے ڈیلیٹ کر دیں جو آپ کو شرمندہ کرسکتی ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…