اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)گوگل نے ایک نئے آپریٹنگ سسٹم کی تیاری پر کام شروع کردیا ہے اور وہ اینڈرائیڈ سے بالکل مختلف ہے۔جی ہاں گوگل اکثر نت نئے پلیٹ فارمز متعارف کراتا رہتا ہے مگر اس کا نیا منصوبہ کچھ ہٹ کر ہے۔گوگل کی جانب سے اوپن سورس آپریٹنگ سسٹم فویشا کو ڈیزائن کیا جارہا ہے جو موبائل فونز، لیپ ٹاپ، کمپیوٹرز غرض ہر چیز پر کام کرسکتا ہے۔اس کا کیرنل (سسٹم کا وہ حصہ جو میموری، فائلز اور پیریفیرل ڈیوائسز کا انتظام کرتا ہے) میں یوزر موڈز اور سیکیورٹی ماڈل جیسے آپریٹنگ سسٹم کے فیچرز موجود ہیں اور یہ ایڈوانسڈ گرافکس کو سپورٹ بھی کرتا ہے۔گوگل کی ڈارٹ پروگرامنگ لینگویج اس کا دل ہے۔کوڈ شیئرنگ ویب سائٹ GitHub میں اس کے حوالے سے ایک پیج منظر عام پر آیا ہے۔گوگل کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا اور نہ ہی بتایا گیا ہے کہ آخر اس آپریٹنگ سسٹم کو کس مقصد کے لیے تیار کیا جارہا ہے۔
تاہم ماہرین کے خیال میں یہ ایسی مصنوعات کے لیے تیار کیا جارہا ہے جس میں اینڈرائیڈ اور لینکس کا استعمال مثالی نہیں اور گوگل اس میدان میں دیگر کمپنیوں سے پیچھے نہیں رہنا چاہتا۔لیکن جیسا بتایا جاچکا ہے کہ یہ کمپیوٹر اور موبائل میں بھی استعمال ہوسکتا ہے تو یہ بھی خیال کیا جارہا ہے کہ گوگل کی جانب سے اسے اینڈرائیڈ اور کروم آپریٹنگ سسٹم کے متبادل کے طور پر بھی پیش کیا جاسکتا ہے۔
کیا اینڈ رائیڈ کازمانہ ختم ہونے والا ہے ؟ گوگل نے چپکے چپکے نیا کا م شروع کر دیا
16
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں