منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاس ورڈ بناتے وقت کی جانے والی 5 عام غلطیاں

datetime 17  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اکثر لوگ اپنا پاس ورڈ یاد رکھنے کے لیے کسی مشہور نام یا پھرعام طور پر استعمال کی جانے والی ہندسوں یا حرفوں کی ترتیب رکھتے ہیں لیکن ایسے پاس ورڈ ہیکرز کا باآسانی شکار ہوجاتے ہیں اس لیے ماہرین نے پاس ورڈز بناتے وقت 5 ایسی ہی غلطیوں کی نشان دہی کی ہے جس سے بچ کر ایک محفوظ پاس ورڈ بنایا جا سکتا ہے۔انتہائی مختصر پاس ورڈ: بہت سے لوگ آسانی سے یاد رکھا جانے والا مختصر پاس ورڈ بنا لیتے ہیں لیکن آپ کے پاس الفاظ کم از کم 8 کریکٹر یا پھر 10 سے 12 کے درمیان ہونا چاہیے تاہم اگرآپ اپنے بینک اکاؤنٹ کا پاس ورڈ بنا رہے ہیں تو یہ کم از کم 14 سے 16 کریکٹر پر مشتمل ہو۔
انتہائی سادہ: یہ دوسری غلطی ہے جو لوگ اپنے پاس ورڈ کو بناتے وقت کرتے ہیں اور ایسا پاس ورڈ 12 کریکٹر پر بھی ہوگا تو محفوظ نہیں رہے گا۔ جیسے 123456789012 یا پھراے، بی، سی، ڈی، ای، ایف، جی، ایچ، آئی، جے، کے، ایل اور ایم کو ہیکرز آسانی سے ہیک کر لیتے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ لوگ عام استعمال ہونے والے محاورے اور جملوں کا استعمال کرتے ہیں جو کہ محفوظ نہیں اور اسے آسانی سے ہیک کیا جا سکتا ہے۔
پاس ورڈ تبدیل نہ کرنا: بہت سے لوگ ایک بار بنایا گیا اپنا پاس ورڈ تبدیل نہیں کرتے جو ایک بڑی غلطی ہے جب کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاس ورڈ کو ہر6 ماہ، 3 ماہ یا پھر کم ازم ایک ماہ بعد تبدیل کرلینا چاہیے۔ اگرچہ مسلسل پاس ورڈ تبدیل کرنا ایک پریشان کن کام لگتا ہے اس لیے لوگ آسان سا پاس ورڈ بنا کر تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق 46 فیصد لوگ آسانی سے اپنا پاس ورڈ یاد رکھ لیتے ہیں۔
ہر اکاؤنٹ کا پاس ورڈ ایک جیسا: بہت سے لوگ اپنے تمام اکاؤنٹس کے لیے ایک منفرد اورایک ہی جیسا پاس ورڈ استعمال کرتے ہیں تاکہ وہ آسانی سے یاد رہے لیکن بدقسمتی سے اگر ہیکرز نے ایک اکاؤنٹ کو ہیک کر لیا تو پھر ا?پ کے قیمتی ڈیٹا کو چوری کرسکتا ہے اس لیے ضروری ہے اپنے ہر اکاؤنٹ کے لیے منفرد اور الگ الگ پاس ورڈ بنائیں۔
پاس ورڈ کو لکھ کر رکھنا: بہت سے لوگ مشکل پاس ورڈ بنا تو لیتے ہیں لیکن اسے یاد رکھنے کے لیے کسی صفحے پر لکھ کر ڈیسک پر چپکا دیتے ہیں اور کچھ اسے اپنی نوٹ بک پر لکھ لیتے ہیں۔ اگرچہ ہیکرز شاید اسے نہ دیکھ سکیں لیکن آپ کے دوست احباب اسے باآسانی استعمال کرسکتے ہیں اور ان کے ذریعے وہ ہیکرز تک پہنچ سکتا ہے یا اگر آپ کی نوٹ بک چوری ہوجائے تو ا?پ کا پاس ورڈ چوروں کے ہاتھ لگ سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نوٹ بک پرلکھنے کے لیے اپنے پاس ورڈ کو پاس ورڈ مینیجر میں لکھیں جوآپ کے پاس ورڈ کو اسٹور اور لاک کرتا ہے اس طرح آپ سینکڑوں پاس ورڈ بھی یہاں محفوظ رکھ سکتے ہیں اور اس پروگرام کے لیے ایک مشکل پاس ورڈ بنالیں اوریوں آپ کو صرف ایک پاس ورڈ یاد رکھنا پڑے گا۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…