اسلام آباد (نیوز ڈیسک) گاڑیوں میں تیل کو بطور ایندھن استعمال کرنا ناصرف آلودگی کا باعث بنتا ہے بلکہ مستقبل میں تیل کی فراہمی بھی مشکل سے مشکل تر ہوتی جائے گی۔ جاپانی کمپنی ٹویوٹا نے اس مسئلہ کا انتہائی دلچسپ حل ڈھونڈتے ہوئے گائے کے گوبر سے گاڑیاں چلانے کا منصوبہ متعارف کروادیا ہے۔انجینئر سکاٹ بلینکٹ نے اس نئے ایندھن کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ سب سے پہلے گائے کے گوبر کا ایک بڑا ذخیرہ جمع کیا جائے گا جس میں قدرتی طور پر میتھین گیس پیدا ہوگی۔ اس گیس کو جمع کیا جائے گا اور پھر بھاپ اور حرارت کو استعمال کرتے ہوئے اس میں سے ہائیڈروجن گیس کو علیحدہ کیا جائے گا جسے گاڑیوں میں بطور ایندھن استعمال کیا جائے گا۔ نئی طرز کی کار میں کمبسچن انجن نہیں ہوگا بلکہ ہائیڈروجن اور آکسیجن کو فیول سیل میں جمع کرکے ڈی سی کرنٹ بنایا جائے گا جو گاڑی کی بیٹری کو چارج کرے گا۔ ٹویوٹا کا کہنا ہے کہ اس عمل کے دوران کوئی بو پیدا ہوگی اور نہ ہی آلودگی جبکہ دھوئیں کی بجائے صرف پانی کے بخارات خارج ہوں گے۔ ٹویوٹا ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائیڈروجن کی بکثرت دستیابی اسے گاڑیوں کے لئے سستا اور بہترین ایندھن ثابت کرسکتی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں