امر یکہ (نیوز ڈیسک )سائنسدانوں نے چاند پر زمین کی جانب 200 کلومیٹرگہرا ایک گڑھا دریافت کیا ہے جس کی عمر تقریباً چار ارب سال بتائی جا رہی ہے۔اس گڑھے کا نام ہوا بازی کی پیش رو خاتون امیلیا ایرہارٹ کی یاد میں ’ایر ہارٹ‘ رکھا گیا ہے۔یہ دریافت ناسا کے ’گریل‘ سپیس کرافٹ کے ذریعے ہوئی جو چاند کی کشش ثقل کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے خلا میں بھیجا گیا تھا۔امریکہ کی پرڈیو یونیورسٹی کے سائنسدان پروفیسر ایچ جے میلوش نے بتایا کہ یہ گڑھا چاند کے زمین سے نظر آنے والے حصے پر ملا ہے اور ان کے مطابق یہ چاند کے بارے میں گذشتہ صدی میں سب سے اہم دریافت ہے۔دلچسب بات یہ ہے کہ گڑھا پگھلے ہوئے لاوے کی ایک سخت چادر کے نیچے دبا ہوا ہے اور اس کی دریافت کشش ثقل کی معلومات حاصل کرنے والے آلے کی مدد سے ہوئی ہے جو چاند کی اندرونی شکل کا جائزہ لے سکتا ہے۔اس گڑھے کا نام ہوا بازی کی پیش رو خاتون امیلیا ایرہارٹ کی یاد میں ’ایر ہارٹ‘ رکھا گیا ہےاس سے قبل گڑھے کا کچھ حصہ معمولی دوربین سے بھی دیکھا جا سکتا تھا لیکن پروفیسر میلوش کے مطابق کسی کو یہ خیال نہیں تھا کہ یہ گڑھا ہو سکتا ہے۔ کیونکہ اس وقت چاند کی کشش ثقل کی معلومات کسی کے پاس نہیں تھی۔ان کا کہنا تھا ’اس نئی معلومات کے مطابق ہم یہ پیشں گوئی کر سکتے ہیں کہ اس قسم کے کئی اور گڑھے چاند پر موجود ہو سکتے ہیں۔‘پروفیسر میلوش اور ان کی ٹیم نے گھڑے کا نام ’ایر ہارٹ‘ اس لیے رکھا کیونکہ وہ بھی ان کی طرح پرڈو یونیورسٹی سے منسلک تھیں اور ہوا بازی کے شعبے میں ان کی اہم خدمات ہیں۔امیلیا ایرہارٹ سنہ 1932 میں بحرِ اوقیانوس کو ایک سنگل انجن والے جہاز میں پار کرنے والی پہلی خاتون بنی تھیں۔انھوں نے اس کے علاوہ کئی اور ریکارڈ قائم کیے۔تاہم سنہ 1937 میں ایک پرواز کے دوران ان کا جہاز غائب ہو گیا تھا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں