جمعرات‬‮ ، 30 جنوری‬‮ 2025 

سم اور انٹر نیٹ کے بغیر بھی اپنوں سے رابطہ ممکن

datetime 17  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آسٹن(نیوز ڈیسک )ٹیکساس: ایک نئی ایپ نے اسمارٹ فون استعمال کرنے والوں کو حیران کردیا ہے اور ’فائرچیٹ‘ ایپ کے ذریعے اسمارٹ فون پر میسج بھیجے اور وصول کیے جاسکتے ہیں لیکن اس کی خاص بات یہ ہے کہ میسجنگ کے لیے کسی وائی فائی نیٹ ورک اور سیل فون سروس کی ضرورت نہیں رہتی۔ عام طور پر موبائل فون سے ٹیکسٹ اور میسجنگ کے لیے موبائل نیٹ ورک یا کم از کم وائی فائی ہاٹ اسپاٹ راو¿ٹر کی ضرورت ہوتی ہے اور موبائل فون کا پیغام پہلے قریبی ٹاور تک جاتا ہے اور پھر وہاں سے دوسرے ٹاور تک پہنچتا ہے جب کہ وائی فائی نیٹ ورک کا نظام بھی بہت پیجیدہ ہوتا ہے لیکن فائرچیٹ کے لیے کسی ٹاور کی ضرورت نہیں اور نہ ہی وائی فائی راو¿ٹر درکار ہوتا ہے، لیکن یہ آخر کس طرح کام کرتا ہے تو اس کا جواب ہے کہ یہ اپنا نیٹ ورک خود بناتا ہے۔فائرچیٹ فون کے اندرموجود نیٹ ورکنگ نظام استعمال کرتا ہے، یہ ایک فون سے دوسرے فون تک کام کرتا ہے اور اپنا نیٹ ورک خود بناتا جاتا ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ پہلا فون آپ سے 100 فٹ کے فاصلے تک ہو، اس طرح یہ کسی اسٹیڈیم، ہجوم یا آفس وغیرہ میں آسانی سے نیٹ ورک بناتا ہے جہاں لوگ قریب موجود ہوتے ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ تمام فونز پر فائرچیٹ ایپ چل رہی ہو،ہمارے فونز میں وائی فائی اور بلیوٹوتھ کی سہولت موجود ہوتی ہے اور یہی وائرلیس نظام فائرچیٹ میں کام آتے ہیں جو اینڈروئڈ اور آئی فون دونوں پر ہی کام کرتے ہیں اور فونز کا ایک جال ترتیب دیتے ہیں۔گزشتہ برس ہانگ کانگ میں 500,000 مظاہرین نے فائرچیٹ کا استعمال کرکے ایک دوسرے سے رابطہ رکھا کیونکہ حکومت نے سیل فون اور وائی سروس بند کررکھی تھی، اسی طرح یہ سروس ایک گروپ وہاں استعمال کرسکتا ہے جہاں کسی قسم کے سگنل نہیں ہوتے، اسی طرح زلزلے، سیلاب اور دیگر آفات میں بھی فائرچیٹ نیٹ ورکس کے ذریعے امدادی کارروائیوں کو جاری رکھا جاسکتا ہے جہاں مواصلاتی نیٹ ورک تباہ ہوجاتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…