بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

وائن ویڈیو بنانے والے کی قسمتی بدل گئی

datetime 9  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بر طانیہ (نیوز ڈیسک )بارہ ماہ قبل تک بین فلپس گلین مورگن کی وادی میں اپنی والدہ کی جوتوں کی دوکان میں کام کرتا تھا۔ لیکن آج یہ 22 سالہ نوجوان سماجی رابطوں کی سائٹس پر شیئر کی جانے والی چھوٹی فلمیں جن کا دورانیہ صرف چھ سیکنڈ ہوتا ہے اور انہیں ’وائنز‘ کہا جاتا ہے کا مشہور ستارہ ہے۔ بین ان ویڈیوکلپس سے ہزاروں پاو¿نڈ کما رہا ہے اور دنیا بھر کی سیر بھی کر رہا ہے۔ یہ سب اس وقت شروع ہوا جب کچھ عرصہ قبل بین نے اپنی سابقہ محبوبہ اور اس کے تین سالہ بیٹے کے ساتھ وائنز ریکارڈ کرنی شروع کیں۔ اب سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اس کے لاکھوں فالورز ہیں۔ اس بارے میں بین کا کہنا ہے کہ ’میری زندگی مکمل طور پر تبدیل ہوگئی ہے، مجھے یاد ہے کہ جب میرے دس ہزار فالوورز ہوتے تھے تو میں بہت خوش ہواتھا اور پھر جب میرے ایک لاکھ فالوورز ہوئے تو میں ذہن میں خیال آیا کہ ہم لوگوں کی زندگیوں میں کچھ تو اچھا کر ہی رہے ہوں گے تو وہ ہم کو دیکھنا پسند کرتے ہیں۔‘ بین کہتے ہیں کہ ’میرے شروع میں ذیادہ امریکی فالوورز تھے جن کو ہماری وائنز بہت پسند آتی تھیں۔اکثر لوگ برطانیہ سے شروع کرتے ہیں اور پھر امریکہ پہنچتے ہیں پر ہم نے الٹی شروعات کی۔‘کاروباری اور مارکیٹنگ کمپنیاں اپنی مصنوعات بین کے وڈیو کلپس میں دیکھانے کے لیے ان کو اب پیسے دیتی ہیں۔ لیکن بین کہتے ہیں کہ یہ اشتہارات نہیں ہیں۔ ’مجھ سے کبھی نہیں کہا جاتا کے مصنوعات کی قیمت بتاو¿ں مجھ سے صرف یہ پوچھاجاتا ہے کہ کیا میں اپنی فلم میں ان کی مصنوعات کے ساتھ کچھ تفریح کر سکتا ہوں، میں ان سے رابطہ نہیں کرتا وہ مجھ سے رابطہ کرتے ہیں۔ فورڈ وہ پہلی کمپنی تھی جس نے بین کو چھ سیکنڈ کے کلپ میں اپنی مصنوعات دیکھانے کے عوض 12ہزار پاونڈ دیے تھے یعنی دو ہزار پاونڈ فی سیکنڈ۔ اگرچہ وہ پیسوں کے بارے میں بات کرنا پسند نہیں کرتے پر انھوں ان اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ایک کلپ کے لیے ان کو اس سے بھی ذیادہ معاوضہ مل چکاہے۔ ’جب تک کسی وائن کے 10 لاکھ ہٹس نہ ہوں تب تک مجھے ایک پیسہ بھی نہیں ملتا۔ پٹرول، کھانا اور زندگی مفت نہیں ہے اس لیے ہم وائنز میں کچھ اشتہار شامل کر لیتے ہیں لیکن ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ان وائنز کو جیتنا دلچسپ بنایا جا سکتا ہے بنایا جائے، صرف مصنوعات بیچنے کے لیے ہم یہ کلپس نہیں بناتے۔‘وائن ویڈیوز سے حاصل ہونے والی آمدنی کی بدولت بین یورپ گھوم چکے ہیں جہاں وہ پر تعیش ہوٹلوں میں قیام کرتے ہیں۔ بین کا کہنا ہے کہ ’آپ کے جتنے زیادہ فالوورز ہوتے ہیں اتنی ہی زیادہ آمدنی بھی ہوتی ہے۔‘



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…