لندن( نیوز ڈیسک) بڑھتی ہوئی انسانی آبادی سے جہاں کئی مسائل نے جنم لیا ہے وہیں توانائی کی ضروریات کو پورا کرنا بھی مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہا ہے۔ ایسے ہی ایک برطانوی محققین اور طلبا نے یورینل یونٹ کے نام سے ایک ایسا ٹوائلٹ تیار کر لیا ہے جس میں کیا گیابیشاب ضائع نہیں ہو گا بلکہ انتہائی قیمتی بن کر لوگوں کے گھروں کو روشن کرے گا۔ محقیقن کا کہنا ہے کہ اگر مستقبل میں یہ طریقہ قابل اعتماد ثابت ہوا تو پھر اس سے سب زیادہ فائدہ ان مہاجرین اور تارکین وطن کو ہو گا جو کیمپوں میں بجلی اور اسی جیسی دیگر نعمتوں سے محروم زندگی گزارنے پر مجبور ہوتے ہیں اور اندھیروں کی وجہ سے ان کی مشکلات اور بھی بڑھ جاتی ہیں۔ اس ایک باتھ روم یونٹ کی تعمیر اور انسٹال کرنے پر کل لاگت 914ڈالر آئے گی۔ ٹوائلٹ میں موجود بیکٹریا یا پیشاب میں موجود کیمیکل کو توڑتا ہے اور اس عمل کے دوران بجلی کی صورت میں توانائی خارج ہوکر فیول سیل میں لگے کیپسٹر میں جمع ہو جاتی ہے‘ پیشاب میں موجود مائیکرو ب (جرثومے) فیول سیل( ایم ایف سی) کی افزائش اس پر رکھے گئے زندہ جرثوموں کی وجہ سے ہوتی ہے اور یوں ایم ایف سی کی بدولت توانائی کے حصول کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔