اسلام آباد( نیوز ڈیسک )ایک نئی رپورٹ میں یہ بات سامنے آیا ہے کہ اگلے 15 سال کے دوران دنیا بھر میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متاثرہ افراد کی تعداد تین گنا تک بڑھ سکتی ہے۔ورلڈ ریسورس انسٹیٹیوٹ نامی ادارے کے مطابق موسمیاتی تبدیلیاں اور بڑھتی ہوئی آبادی دو اہم عوامل ہیں جو مزید سیلابوں کا باعث ہیں۔ادارے کا کہنا ہے کہ اگر برطانیہ میں بھی سیلاب سے بچاو¿ کے لیے احتیاطی تدابیر کو مزید بہتر نہ کیا گیا تو ہر سال سیلاب سے 76000 افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔اسی طرح شہری علاقوں میں ایک ارب برطانوی پاو¿نڈز تک کی املاک کو نقصان ہو سکتا ہے۔ڈبلیو آر آئی کے مطابق دنیا بھر میں حالیہ اور آنے والے متوقع سیلابوں کے بارے میں عوامی سطح پر لایا جانے والا یہ اپنی نوعیت کا پہلا تجزیہ ہے۔موسمیاتی تبدیلیوں کے علاوہ بڑھتی آبادی اور سماجی و معاشی ترقی بھی سیلاب کی ممکنہ تباہی بڑھانے کی وجہ ہے: ڈبلیو آر آئی اس تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ اس وقت دنیا میں سالانہ دو کروڑ افراد سیلاب سے متاثر ہو رہے ہیں۔نئے اعدادوشمار کے مطابق 2030 تک ہر سال دنیا بھر میں پانچ کروڑ لوگ سیلاب سے متاثر ہو سکتے ہیں۔سیلاب کی ان حالیہ اور متوقع تباہ کاریوں کا ذمہ دار موسمیاتی تبدیلیوں اور معاشرتی اور معاشی ترقی کو قرار دیا گیا ہے۔عالمی بینک نے دنیا بھر میں سیلاب کے متعلق اس تجزیاتی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مختلف حکومتوں کی دفاعی حکمتِ عملی میں تخفیف کرنے کے لیے حساب لگانے والی مشین ہے۔دوسری جانب عالمی امدادی ادارے ریڈ کراس نے کہا ہے کہ ادارے نے 2014 کے دوران جن تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے مدد فراہم کی ان میں نصف سے زائد واقعات سیلاب کی وجہ سے پیش آئے۔