لاہور(نیوزڈیسک)حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد جاری نیشنل ایکشن پلان کے دوران پاکستان بھر کے موبائل صارفین کے زیر استعمال موبائل سمز کی بائیومیٹرک تصدیق کے پہلے مرحلے کے اختتام پر 2کروڑ23لاکھ موبائل سمز کی بائیو میٹرک تصدیق نہ ہوسکنے کے بعد اسے بلاک کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔پی ٹی اے سے وابستہ ایک سینئر آفیسر نے آن لائن کو بتایا کہ 26فروری تک بائیو میٹرک تصدیق نہ ہونے کی وجہ سے بلاک ہونے والی سمز میںایسی65لاکھ سمز بھی موجود ہیں جس پر پاکستانی وقت کے مطابق رات 10بجے سے لیکر صبح4 بجے تک لمبی گفتگو ریکارڈ کی گئی۔بلاک ہونے والی سمز کے اعدادو شمار کے مطابق پاکستان میں صارفین کو موبائل سروسز فراہم کرنے والی تین بڑی کمپنیز کی طرف سے جاری ایسی سمز پر ایس ایم ایس اور سستے پیکچ کالز کی سہولتیں موجود پائی گئیں۔تاہم مذکورہ سمز کے 80 فیصد صارفین کا تعلق دیہی علاقوں سے 15فیصد شہری جبکہ5 سے 6فیصد سرحدی علاقوں کی حدود رات بھر لمبی کالیں کرتے رہے۔ذرائع کے مطابق مذکورہ65لاکھ سمز کارڈز 2011 سے اگست2014 تک خریدی گئیں۔جبکہ ایسے قومی شناختی کارڈ بھی سامنے آئے ہیں جن پر24 سے زائد سمز کارڈز ایشو کروائے گئے ہیں۔