جمعرات‬‮ ، 30 جنوری‬‮ 2025 

زیادہ ٹی وی دیکھنے سے بچوں میں بلڈ پریشر کا خطرہ

datetime 1  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوز ڈیسک) ایک نئے مطالعے میں سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ دن بھر میں دوگھنٹے سے زیادہ اسکرین ٹائم سے بچوں کے خون کے دباﺅمیں اضافہ ہو سکتا ہے اور بچپن میں ہائی بلڈ پریشر سے بچوں کی بعد کی زندگی میں صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ایک بڑے مطالعے سے وابستہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دن بھر میں 2 گھنٹے سے زیادہ ٹیلی وڑن دیکھنے سے بچوں میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔دنیا کے کئی تعلیمی مراکز کے محققین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں یورپی یونین کے 8 ممالک کے تقریبا 5,000 بچوں کی دو برس تک نگرانی کی گئی اور نتیجے میں اسکرین کے سامنے بیٹھنے اور ہائی بلڈ پریشر کے درمیان ایک تعلق مل گیا ہے۔نتیجے سے محققین نے اخذ کیا کہ جو بچے ہر دن دو گھنٹے سے زیادہ اسکرین کے سامنے گزارتے تھے، دو سال بعد ہائی بلڈ پریشر کے خطرے میں تھے جبکہ جن بچوں میں ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کے ساتھ جسمانی سرگرمیاں کم تھیں ان کے لیے یہ خطرہ اور بھی زیادہ تھا۔مطالعے کے دوران ہر 10 میں سے ایک بچے میں ہائی بلڈ پریشر نوٹ کیا گیا جو قلبی امراض کی ایک بڑی وجہ ہے اور یہ ‘سی وی ڈی ایس’ بیماری کا سبب بنتا ہے ، یہ ایک دل کی حالت ہے جس سے دل کی وریدوں کو نقصان پہنچتا ہے۔بچوں میں غیر فعال طرز زندگی یا بیٹھے رہنے والی سرگرمیوں کی درجہ بندی والدین کی طرف سے فراہم کردہ معلومات پر کی گئی، جس میں بچوں کا ٹی وی ٹائم،کمپیوٹر، ویڈیو گیمز اور کمپیوٹر گیمز کھیلنے کے اوقات کار شامل تھے اور مطالعے کی سرگرمی بھی شامل تھی۔اگرچہ بچوں میں خون کے دباو¿ کی مخصوص پیمائش نہیں ہے لیکن اگر یہ ایک ہی عمر، قد اور جنس کے 95 فی صد بچوں کے فشار خون سے زیادہ ہے تو اسے ہائی بلڈ پریشر کہا جاتا ہے۔سائنسی رسالے ‘انٹرنشنل کارڈیالوجی جرنل’ میں شائع ہونے والی تحقیق سے ظاہر ہوا کہ 2 سے 10 برس کے بچے جو ٹیلی وڑن کے سامنے دن میں دو گھنٹے سے زیادہ بیٹھتے تھے ان میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ 30 فیصد زیادہ تھا اپنے ان ہم عمر بچوں کے مقابلے میں اس سے کم وقت کے لیے ٹی وی دیکھتے تھے۔محققین نے بتایا کہ دو گھنٹے سے زیادہ اسکرین ٹائم کے ساتھ غیر فعال طرز زندگی رکھنے والے بچوں میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ 50 فی صد زیادہ تھا۔تحقیق کے سربراہ اوگسٹو سیزر ڈی موریسس جو ساو¿ پالو یونیورسٹی برازیل سے منسلک ہیں، نے کہا کہ بلڈ پریشر کے مریضوں کی تعداد، جسمانی سرگرمی اور طرز زندگی کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ مطالعے کے دوران ہائی بلڈ پریشر کے اعلی واقعات بچوں میں دیکھے گئے اور ہر 1,000 ہزار بچوں میں سے 110 بچوں میں ہائی بلڈ پریشر کا پتا چلا ہے۔محقق سیزر ڈی موریسس نے مزید کہا کہ ”یہ اعداد و شمار پریشان کن ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ بیٹھے رہنے کا طرز عمل بچپن میں عام ہے اور اس کے بعد کی زندگی میں بھی عام ہے”

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…