واشنگٹن (نیوزڈیسک) انسان اپنی زندگی کو آسان بنانے کے لئے جدید سے جدید ترٹیکنالوجی ایجاد کررہا ہے جس کے باعث اس کی زندگی تو آسان ہورہی ہے مگر کچھ دیگر مخلوقات کی زندگی خطرے میں پڑ گئی ہے۔ امریکی ریاست نیواڈا میں بھی پرندوں پر انسانی ترقی کی وجہ سے ایک ایسی آفت نازل ہوئی ہے کہ بیچارے فضاءمیں پرواز کے دوران بھی جل کر راکھ ہورہی ہے۔ ریاست میں قائم کریسنٹ ڈوم سولر انرجی پراجیکٹ کے وسیع و عریض علاقے کی فضاءمیں جو بھی پرندہ داخل ہوتا ہے اس کے جسم میں آگ بھڑک اٹھتی ہے اور وہ لمحوں میں جل کر کوئلہ بن جاتا ہے۔ نیواڈا بیورو آف لینڈ مینجمنٹ کے نمائندہ کا کہنا ہے کہ ایک دن میں 130تک پرندے جلتے دیکھے گئے ہیں اور اس کی وجہ زمین پر پھیلے ہوئے ہزاروں کی تعداد میں وہ شیشے ہیں جو سورج کی روشنی کو منعکس کرتے ہیں۔ یہ شیشے ایک مرکزی پاور ٹاور پر روشنی منعکس کرتے ہیں جہاں شدید حرارت سے پانی کو بھاپ میں تبدیل کرکے جنریٹر چلائے جاتے ہیں اور ان سے بجلی پیدا کی جاتی ہے۔ پچھلے دنوں پراجیکٹ میں جاری کام کے دوران اہلکاروں نے کچھ شیشوں کا زاویہ آسمان کی طرف کردیا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ زمین سے تقریباً 1500فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے والے پرندے روشنی کی طاقتور شعاﺅں کی زد میں آکر جلنا شروع ہوگئے۔ جلنے والے پرندوں میں زیادہ تعداد کووں کی ہے۔ اگرچہ پراجیکٹ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شیشوں کا رخ تبدیل کردیا گیا ہے لیکن جانوروں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی مقامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اب بھی پرندے اس علاقے سے گزرتے ہوئے آگ پکڑ رہے ہیں