اسلام آباد (این این آئی)این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے خبردار کیا ہے کہ ملک کے بیشتر علاقوں میں 13سے 16 جولائی کے دوران معتدل سے شدید مون سون بارشیں متوقع ہیں۔نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بارشوں کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کریں، پیش گوئی کے مطابق خلیج بنگال اور بحیرہ عرب سے آنے والی ہواں اور ایک فعال مغربی لہر کے نتیجے میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں معتدل سے شدید مون سون بارشیں متوقع ہیں، جس کے نتیجے میں دریائے سندھ، کابل، جہلم (منگلا کے اپ سٹریم)اور چناب کی سطح میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔ایڈوائزری کے مطابق تربیلا، تونسہ اور گڈو بیراج میں اس وقت نچلے درجے کے سیلاب جب کہ کالا باغ اور چشمہ میں درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا جارہا ہے۔این ڈی ایم اے کے مطابق تونسہ میں بھی درمیانے درجے کے سیلاب کا امکان ہے اور آئندہ ہفتے کے دوران دریائے سندھ کے مقامات پر نچلے سے درمیانے درجے کے سیلاب برقرار رہنے کا امکان ہے۔
ایڈوائزی کے مطابق دریائے چناب میں مرالہ اور خانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب متوقع ہے، جبکہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر بھی نچلے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔دریائے سوات اور پنجکوڑہ اور ان کی ذیلی نہروں اور نالوں میں تیز بارشوں کے باعث پانی کی سطح میں اضافہ متوقع ہے۔ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے پہاڑی نالوں میں درمیانے سے شدید سطح کی طغیانی ممکن ہے، بلوچستان کے شمال مشرقی اضلاع، جھل مگسی، کچھی، سبی، قلعہ سیف اللہ، ژوب اور موسی خیل میں بھی نالوں اور دریاوں میں پانی کی سطح بلند ہو سکتی ہے۔جنوبی بلوچستان کے اضلاع خضدار، آواران، لسبیلہ اور قلات میں مقامی ندی نالوں میں اچانک سیلاب آنے کا امکان ہے۔این ڈی ایم اے کے مطابق تربیلا ڈیم 74 فیصد اور منگلا ڈیم میں 44 فیصد پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش مکمل ہو چکی ہے، این ڈی ایم اے نے دریاں، نالوں یا برساتی ندیوں کے قریب رہائش پذیر افراد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ شدید بارش اور رات کے وقت پانی کی سطح میں اچانک اضافے سے ہوشیار رہیں۔
این ڈی ایم اے نے مشورہ دیا کہ سیلاب سے ممکنہ زیر آب آنے والے علاقوں کے رہائشی محفوظ انخلا کے راستے پہلے سے طے کر لیں، گھر کے قیمتی سامان، گاڑیاں، اور مویشیوں کو اونچے مقامات پر منتقل کریں اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 3 سے 5 روز کی بنیادی ضروریات خوراک، پانی اور ادویات کا بندوبست کیا جائے۔ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ شمال مشرقی اور وسطی پنجاب کی ضلع انتظامیہ بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے ڈی واٹرنگ مشینری کو بروقت تیار رکھے۔این ڈی ایم اے نے عوام پر زور دیا کہ وہ سرکاری ذرائع ٹی وی، ریڈیو، موبائل الرٹس، اور پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ کے ذریعے سیلاب کی وارننگ سے باخبر رہیں، ساتھ ہی شہریوں کو خبردار کیا کہ پلوں، ندیوں، اور زیر آب سڑکوں کو عبور کرنے سے گریز کریں۔این ڈی ایم اے نے کہا کہ وہ صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے تاکہ بروقت الرٹس کی ترسیل یقینی بنائی جا سکے۔