ہفتہ‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

لچک کے بغیر آئینی ترمیم کے حکومتی مسودے پر اتفاق ممکن نہیں، مولانا فضل الرحمن

datetime 11  اکتوبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ لچک کے بغیر آئینی ترمیم کے حکومتی مسودے پر اتفاق ممکن نہیں، حکومت کی ترمیم کا تصور قابل قبول نہیں، جے یو آئی کی تجاویز پر آمادگی ہوجائیگی تو ووٹ دینے کے قابل ہوں گے، اٹھارہویں ترمیم میں 9ماہ لگائے تھے، اس کیلئے کم از کم 9دن تو لگیں گے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مسودے پر اتفاق رائے اسی صورت میں ہوسکتا ہے جب لچک کا مظاہرہ کیا جائے، ہماری کوشش ہے کہ ترمیم سے قابل اعتراض مواد کو صاف کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے وکلا مسودہ کی کاپیاں دیکھیں گے، جمعیت علما اسلام اور پیپلز پارٹی متفقہ مسودہ کی طرف آگے بڑھیں، حکومت کی دوسری اتحادیوں کو بھی مسودہ پر اعتماد میں لیا جائے، اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ اتفاق رائے کی طرف جانا چاہتے ہیں، ہم بہت ہی مناسب مسودہ پر اتفاق کرسکتے ہیں، بشرطیکہ ہماری تجویز قبول کریں، حکومت کے مسودہ کو ہم نے مسترد کر دیا تھا، کوشش کررہے ہیں قابل اعتراض مواد کو مکمل صاف کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم پر پیشرفت ہوئی ہے، آج حکومت کی طرف سے پہلی بار مسودے کی کاپیاں تقسیم کی گئیں، یعنی ہم آج ہی حکومتی مسودے پر غور کا آغاز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لچک کے بغیر آئینی ترمیم کے حکومتی مسودے پر اتفاق ممکن نہیں، حکومت کی ترمیم کا تصور قابل قبول نہیں، جے یو آئی کی تجاویز پر آمادگی ہوجائیگی تو ووٹ دینے کے قابل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس 25اکتوبر کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے تو ٹھیک ہے، ہماری کوشش ہے کہ 19ویں ترمیم ختم کر کے 18ویں ترمیم بحال کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم میں 9ماہ لگائے تھے، اس کیلئے کم از کم 9دن تو لگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 19ویں ترمیم کے خاتمے سے ججوں کی تقرری میں پارلیمان کا کردار بڑھے گا، ایک جج کی ریٹائرمنٹ اور توسیع کی بات کرکے عدلیہ کو تقسیم نہ کیا جائے، ججوں کو چاہیے کہ وہ اپنے رویے اور کارکردگی سے عوام کا اعتماد حاصل کریں۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو خدا کیلئے سیاسی جماعتوں میں تقسیم نہ کیا جائے، آئینی عدالت ہو یا آئینی بینچ ہو، دونوں ایک دوسرے کے متبادل ہوسکتے ہیں، معاملہ بینچ کی صورت طے ہو یا عدالت کی صورت، بات اصول کی ہے۔



کالم



آرٹ آف لیونگ


’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…