جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

لچک کے بغیر آئینی ترمیم کے حکومتی مسودے پر اتفاق ممکن نہیں، مولانا فضل الرحمن

datetime 11  اکتوبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ لچک کے بغیر آئینی ترمیم کے حکومتی مسودے پر اتفاق ممکن نہیں، حکومت کی ترمیم کا تصور قابل قبول نہیں، جے یو آئی کی تجاویز پر آمادگی ہوجائیگی تو ووٹ دینے کے قابل ہوں گے، اٹھارہویں ترمیم میں 9ماہ لگائے تھے، اس کیلئے کم از کم 9دن تو لگیں گے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مسودے پر اتفاق رائے اسی صورت میں ہوسکتا ہے جب لچک کا مظاہرہ کیا جائے، ہماری کوشش ہے کہ ترمیم سے قابل اعتراض مواد کو صاف کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے وکلا مسودہ کی کاپیاں دیکھیں گے، جمعیت علما اسلام اور پیپلز پارٹی متفقہ مسودہ کی طرف آگے بڑھیں، حکومت کی دوسری اتحادیوں کو بھی مسودہ پر اعتماد میں لیا جائے، اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ اتفاق رائے کی طرف جانا چاہتے ہیں، ہم بہت ہی مناسب مسودہ پر اتفاق کرسکتے ہیں، بشرطیکہ ہماری تجویز قبول کریں، حکومت کے مسودہ کو ہم نے مسترد کر دیا تھا، کوشش کررہے ہیں قابل اعتراض مواد کو مکمل صاف کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم پر پیشرفت ہوئی ہے، آج حکومت کی طرف سے پہلی بار مسودے کی کاپیاں تقسیم کی گئیں، یعنی ہم آج ہی حکومتی مسودے پر غور کا آغاز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لچک کے بغیر آئینی ترمیم کے حکومتی مسودے پر اتفاق ممکن نہیں، حکومت کی ترمیم کا تصور قابل قبول نہیں، جے یو آئی کی تجاویز پر آمادگی ہوجائیگی تو ووٹ دینے کے قابل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس 25اکتوبر کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے تو ٹھیک ہے، ہماری کوشش ہے کہ 19ویں ترمیم ختم کر کے 18ویں ترمیم بحال کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم میں 9ماہ لگائے تھے، اس کیلئے کم از کم 9دن تو لگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 19ویں ترمیم کے خاتمے سے ججوں کی تقرری میں پارلیمان کا کردار بڑھے گا، ایک جج کی ریٹائرمنٹ اور توسیع کی بات کرکے عدلیہ کو تقسیم نہ کیا جائے، ججوں کو چاہیے کہ وہ اپنے رویے اور کارکردگی سے عوام کا اعتماد حاصل کریں۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو خدا کیلئے سیاسی جماعتوں میں تقسیم نہ کیا جائے، آئینی عدالت ہو یا آئینی بینچ ہو، دونوں ایک دوسرے کے متبادل ہوسکتے ہیں، معاملہ بینچ کی صورت طے ہو یا عدالت کی صورت، بات اصول کی ہے۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…