لاہور ( این این آئی) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے لاہور جلسے کے راستے میں بطور رکاوٹ کھڑے کیے جانے والے ٹرک کے شیشے کو رائفل مار کر توڑا اور پھر مظاہرین نے گاڑی کو ہٹا کر راستہ کھول دیا۔تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا سے قافلے کی صورت میں لاہور جلسے کے لئے آنے والے وزیراعلی خیبرپختونخوا جب فیروز والہ کالا شاہ کاکو میں ایک مقام پر پہنچے تو راستے میں رکاوٹیں دیکھ کر مشتعل ہوگئے۔ علی امین گنڈا پور غصے میں اپنی گاڑی سے نیچے اترے اور ٹرک کے شیشے کو پستول مار کر توڑا۔
اس موقع پر وزیراعلی کے ہمراہ دیگر افراد نے ٹرک کے اندر بیٹھ کر اسے راستے سے ہٹایا اور پھر قافلے موٹروے کی طرف روانہ ہوگئے۔ مذکورہ مقام پر انتظامیہ نے سڑک کو کنٹینر لگا کر بند کیا تھا۔ادھر فیروزوالا کالا شاہ کاکو موٹروے انٹرچینج پر پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس پر دھاوا بولا جبکہ ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوڑ دیئے ۔واضح رہے کہ تحریک انصاف کو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 6بجے تک جلسے کی اجازت دی گئی تھی اور مقررہ وقت تک خیبرپختونخوا سے آنے والے قافلے جلسہ گاہ نہیں پہنچ سکے تھے۔ ڈپٹی کمشنر کے حکم پر پولیس نے جلسہ گاہ میں داخل ہوکر مرکزی اسٹیج اور پنڈال کو خالی کرایا ۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں لاکھوں کا قافلہ جلسہ گاہ کی طرف رواں دواں تھا، جگہ جگہ روکاوٹیں کھڑی کرنے کی وجہ سے جلسہ گاہ پہنچنے میں دیر ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کے پہنچنے سے قبل جلسہ گاہ خالی کرانا گھبراہٹ نہیں تو اور کیا ہے؟ جعلی حکومت علی امین سے گھبرا گئے، جعلی حکومت اور راج کماری مریم نواز پر خوف طاری ہے، پورے پنجاب کا عمران خان کے لئے نکلنا جعلی حکومت کے خلاف ریفرنڈم اور ان کی رہائی کی نوید ہے۔