اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے کے عوام کو ترقیاتی فنڈز میں سے 45 ارب روپے کا ریلیف دیا، اس سے وفاق کا کوئی لینا دینا نہیں ،خیبرپختونخوا سمیت دیگر صوبے بھی بسم اللہ کریں اور پنجاب کی طرح اپنے عوام کو ریلیف دیں لیکن اس معاملے پر سیاست سے گریز کریں۔وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ بارشوں سے جانی ومالی نقصانات ہوئے اور بارشوں سے سڑکوں اور پلوں کو بھی نقصان پہنچا تاہم نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این ڈی ایم اے) نے اچھا کام کیا۔انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے نے صوبائی حکومتوں اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ساتھ اچھی کوآرڈینیشن کی، مشترکہ کاوشوں سے صورتحال کو کنٹرول کرنے میں بہت فائدہ ہوا۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج گزشتہ 3 سا کے مقابلے میں مہنگائی کم ترین سطح پر ہے، 38 فیصد سے کم ہوکر ساڑھے 11 فیصد پر آگئی ہے لیکن یہ ابھی کافی نہیں، ہمیں مزید کم کرنا ہے، مگر ہمیں بہت سے چینلجز کا سامنا ہے، جس سے نمٹ رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہوچکا ہے، ٹیکس ریونیو جمع کرنے کے لیے دن رات محنت کرنا ہوگی، ایف بی آر کی جانب سے پاور سیکٹر میں نقصانات میں کمی لانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی کے بجٹ میں 50 ارب کی کٹوتی کرکے بجلی کے بلوں میں 200 یونٹ والے گھریلو صارفین کو 3 ماہ کے لیے ریلیف دیا۔ جب کہ پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے 200 سے500 یونٹ بجلی صارفین کو ریلیف دیا۔وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے ہمراہ پنجاب کے عوام کو ریلیف کا اعلان کیا، پنجاب حکومت نے بجلی کے بلوں میں جو ریلیف دیا اس میں وفاق کا حصہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبوں کو این ایف سی کے تحت صوبوں کو بہت سے وسائل ملتے ہیں، دوسرے صوبے بھی بسم اللہ کریں اور اپنے عوام کو ریلیف دیں، پنجاب کی طرح دیگر صوبے بھی بسم اللہ کریں اور عوام کو ریلیف دیں، ریلیف کیمعاملے پر سیاست سے گریز کیا جانا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے بلوچستان کی حکومت کے ساتھ ایک شراکت کرکے وہاں پر 28 ہزار بجلی سے چلنے والے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے 70 ارب روپے کا منصوبہ بنایا اور اس میں وفاق کا حصہ 55 ارب روپے کا ہے، باقی خرچہ صوبائی حکومت اٹھائے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم صوبوں کے ساتھ مشاورت کے ذریعے دن رات کام کرکے چینلجز سے نمٹنے کی کوشش کررہے ہیں اور ہم آئی ایم ایف کو آن بورڈ لے کر سارے فیصلے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی طرح ایسا کوئی جاہلانہ اقدام نہیں اٹھائیں گے جس طرح انہوں نے پاکستان کے وقار کو مجروح کیا، حتیٰ کہ ہم ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچ گئے تھے لیکن اللہ کے کرم سے پی ڈی ایم حکومت نے اقدامات اٹھائے جس کا نتیجہ آج مل رہا ہے کہ مہنگائی میں کمی آرہی ہے۔