اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو دبانے کیلئے ملک کو تباہ کیا جا رہا ہے، اسٹیبلشمنٹ کو کہتا ہوں آپ جو کر رہے ہیں اس سے ملک اور ادارے تباہ ہو رہے ہیں، فراڈ لوگوں کو اوپر بٹھا کر ادارے تباہ کیے جا رہے ہیں۔سابق وزیراعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے ہم پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ سارا معاشی نظام پی ٹی آئی نے خراب کیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے الزامات پر صرف یہ کہنا چاہتا ہوں وہ اکنامک سروے آف پاکستان پڑھ لیں، (ن) لیگ والے ساڑھے 19ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کر گئے، اس لیے ہمیں ائی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔عمران خان نے کہا کہ عاطف اور جنید خان کو پیغام ہے کہ وہ اینٹی کرپشن معاملے پر کمیٹی سے ملیں، اس معاملہ کو بلاوجہ عوام میں نہ لے کر جائیں، پہلے یہ دیکھیں کہ اینٹی کرپشن کمیٹی نے قدم کیوں اٹھایا۔انہوںنے کہاکہ کمیٹی میں بریگیڈیئر (ر) مصدق، سینئر وکیل قاضی انور اور شاہ فرمان شامل ہیں، تینوں کمیٹی ممبران غیر جانبدار ہیں اور بہتر فیصلہ کریں گے۔عمران خان نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ فیض حمید نے 9 مئی کی سازش کی، ایسا نہیں ہے، سازش پی ٹی آئی کے خلاف ہوئی ہے، پہلی سازش یہ تھی کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے نواز شریف کے کہنے پر جنرل (ر) فیض حمید کو ہٹایا۔
انہوں نے کہا کہ دوسری سازش یہ تھی کہ ہمارے حکومت میں جنرل (ر) باجوہ نے حسین حقانی کو 35 ہزار ڈالر میں لابنگ کے لیے ہائر کیا، حسین حقانی کے بعد ڈونلڈ لو کا معاملہ آیا اور ہماری حکومت گرا دی گئی۔انہوںنے کہاکہ تیسری سازش یہ تھی کہ چیف جسٹس کو انکوائری کا کہا لیکن بجائے انکوائری کے ہم مظلوموں پر سائفر کا کیس کر دیا گیا، ہمارے خلاف 9 مئی کی ساز بھی کی گئی۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ کیس ایک گھنٹے میں ختم ہو سکتا ہے، صر ف یہ پتہ کروائیں کہ میری گرفتاری کا حکم کس نے دیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے لے آئیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ 9 مئی کی جوڈیشل انکوائری کو لیکن اسٹیبلشمنٹ نہیں کرنے دے رہی۔انہوں نے کہا کہ چوتھی سازش 8 فروری کا الیکشن تھا، جس میں ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہم الیکشن چوری کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں، یہ چیف جسٹس، سلطان سکندر کی تعریفیں کر رہے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ ملک میں سب کچھ یک طرفہ چل رہا ہے، یہ سب کچھ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع اور 2 تہائی اکثریت کے لیے کیا جا رہا ہے، قاضی فائز عیسیٰ نے ہماری مزید 3 وکٹیں گرا دی ہیں۔عمران خان نے کہا کہ بشریٰ بی بی گھر سے ہی نہیں نکلتی ان کو 9مئی کے مقدمات میں ملزم بنا دیا گیا ہے، اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دے رہا ہوں کہ آپ ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو دبانے کے کئے ملک کو تباہ کیا جا رہا ہے، میڈیا، سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر پابندی سے ملک کو 5 سو ملین ڈالر کا نقصان پہنچایا گیا، جب کہ بھارت کی صرف آئی ٹی ایکسپورٹ کی مالیت 160ارب ڈالر ہے۔انہوںنے کہاکہ عدالت جب آئین کے مطابق فیصلہ کرے تو حکومت نہیں مانتی، پھر سرمایہ کاری کیسے آئے گی، قرض لینے سے مہنگائی بڑھے گی اور ملک ڈوبے گا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو کہتا ہوں آپ جو کر رہے ہیں اس سے ملک اور ادارے تباہ ہو رہے ہیں، فراڈ لوگوں کو اوپر بٹھا کر ادارے تباہ کئے جا رہے ہیں، نیب، پولیس اور ایف ائی اے سے غلط کام کروائے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپیل کرتا ہوں کہ آپ ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں، ہمیں نہیں نقصان ہو رہا، سوشل میڈیا عوام کی آواز ہے، دھاندلی کرکے جمہوریت کا گلا دبایا گیا۔
انہوںنے کہاکہ جنرل فیض کی گرفتاری سے ڈرا نہیں ہوں، اگر ڈرتا تو اس معاملہ پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ نہیں کرتا، میں آج بھی وکلا کے ذریعے آرٹیکل باہر بجھوا سکتا ہوں، اس کے لیے کسی جیل افسر کہ ضرورت نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ زلفی بخاری کو پیغام دینے کے لیے موبائل کی ضرورت نہیں، وکلا اور پارٹی لیڈرز کے ذریعے بجھوا سکتا ہوں، جیل میں موبائل جیمرز نصب ہیں، موبائل فون نہیں چلتا۔عمران خان نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز کو مجھ سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی، انھیں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں آپ سیاست پر بات نہیں کریں گے، میں ان سے سیاست پر نہیں تو موسم پر بات کروں گا یہ سب سے بڑا مذاق ہے، جب کہ شیر افضل مروت کو ملنے کو تیار ہوں۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کے 190ملین پونڈ ریفرنس سے متلعق ریمارکس سے واضح کہ انھوں نے جج کو واضح پیغام دیا، ہمارے خلاف یہ ریفرنس چیف جسٹس کے 23 نومبر کو دیے گئے آرڈر کے باعث بنا، یہاں ریفرنس چل رہا ہے اور چیف جسٹس اس پر ریمارکس کیسے دے سکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ زلفی بخاری کو کہا ہے کہ وہ بتا دے میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا الیکشن لڑنے کو تیار ہوں۔