جمعہ‬‮ ، 08 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پچاس لاکھ گھر، ایک کروڑ نوکریاں ،کٹے چھے انڈے مرغیاں سب فراڈ تھا ،فراڈیوں کو دوبارہ نہیں آنے دینا ‘ نواز شریف

datetime 6  فروری‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ پچاس لاکھ گھر، ایک کروڑ نوکریاں ،کٹے چھے انڈے مرغیاں سب فراڈ تھا ،فراڈیوں کو دوبارہ نہیں آنے دینا ،انہوں نے پاکستان کا ستیا ناس کیا ہے، ہم پاکستان کو دوبارہ ڈگر پر لائیں گے ، اس کی دوبارہ تعمیر کریںگے، یوتھ میں جو جذبہ دیکھ رہا ہوں یہ پاکستان میں انقلاب پیدا کر دے گا ،یہ پاکستان کی تقدیر بدلے گا ، ہمیں بہت ٹھوکریں لگی ہیں ہم نے بڑی ٹھوکریں کھائی ہیں لیکن اب ہمیں ٹھوکروں سے باہر نکلنا ہے مشکلوں سے باہر نکلنا ہے ،ہم نے پھر ترقی کی دوڑ میں شامل ہونا ہے اور ایشین ٹائیگر بننا ہے اور یوتھ پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنائے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے آخری جلسے کے سلسلہ میں قصور میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جلسے سے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے بھی خطاب کای ۔ نواز شریف نے کہا کہ کھڈیاں میں جشن کا سماں ہے ،الیکشن تو پرسوں ہے یہ جشن آج ہی ہو رہا ہے ،جلسے سے باہر ایک اور جلسہ ہو رہا ہے ،نواز شریف آپ کے جذبات پر قربان ہے ،جتنے پیار سے آپ مجھے آئی لو یو کہہ رہے ہیں اس سے دس گنا پیار سے نواز شریف کہہ رہا ہے کہ مجھے بھی آپ سے پیار ہے ۔ کہتے ہیں یوتھ ا س کے ساتھ ہے ، یوتھ تو یہاں بیٹھی ہے ، یوتھ تو ہمارے ساتھ ہے ،میرے اندر بھی یوتھ کا جذبہ ہے ، یوتھ پاکستان کے ساتھ ہے ،مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہے ۔مجھے اس جذبے کی سمجھ آتی ہے اس جشن کی سمجھ آتی ہے کہ کیونکہ شہباز شریف یہاں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

ان شا اللہ اللہ کے فضل و کرم سے کھڈیاں کی تقدیر بدلنے والی ہے ۔ نواز شریف نے کہا کہ شہباز شریف صاحب آپ 9فروری کو تو آئو گے کھڈیاں اور کوٹ رادھا کشن کو کیا دے کر جارہے ہو ،شہباز شریف کو یہاں سے جانے نہیں دینا ،میں کہوں گا آپ کھڈیاں آئے ہو تو کھڈیاں کی تقدیر بدلنی چاہیے ،نوجوانوں کو روزگار ملنا چاہیے ان کی تقدیر بدلنی چاہیے ،اگر نواز شریف کو نہ نکالا جاتا ،نواز شریف کی حکومت نہ توڑی جاتی تو دعوے سے کہتا ہوں مجمع میں میں کوئی بھی بیروزگار نہ ہوتا،سب کے پاس باعزت روزگار ہوتا ، دعوے سے دوبارہ کہتا ہوں نواز شریف کا دور جاری رہتا تو اس جلسے میں بلکہ پورے ملک میں کوئی بیروزگار نہ ہوتا،کوئٹہ والے، پشاور والے ، لاہور اورکراچی والے بھی سن لیں پورا ملک خوشحال ہوتا ۔

نواز شریف نے کہا کہ ہمیں بہت ٹھوکریں لگی ہیں ہم نے بڑی ٹھوکریں کھائی ہیں لیکن اب ہمیں ٹھوکروں سے باہر نکلنا ہے مشکلوں سے باہر نکلنا ہے ،ہم نے پھر ترقی کی دوڑ میں شامل ہونا ہے اور ایشین ٹائیگر بننا ہے اور یوتھ پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنائے گی ۔ شہباز شریف صاحب ان سے کام لو یہ بڑے کام کے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں ،یوتھ پاکستان کی تقدیر بدلنے والی یوتھ ہے ، ان میں کتنا جذبہ ہے اس جذبے کو پاکستان کے لئے استعمال کریں ،یہ جذبہ پاکستان میں انقلاب پیدا کر دے گا ،ان شا اللہ پاکستان کو ٹرن ارائونڈ کرے گا ،پاکستان کی تقدیر بدلے گا ، شہباز شریف صاحب ان کو پورا پورا موقع دو ۔ نواز شریف نے ایک بار پھر جلسے کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے شہباز شریف کو جانے دیا تو کم از کم میں تو نہیں جانے دوں گا ، شہباز شریف وعدہ کریں کہ یہاں ایک دانش سکول آئے گا ، کھڈیاں کی سڑکیں پیرس کی سڑکوں کا مات دیں گی ، یہاںموٹر وے سے خوبصورت سڑکیں بننی چاہئیں ، کھڈیاں کی سڑک جو لاہور سے ملتی ہے وہ موٹر وے سے کم نہیں ہونی چاہیے ، کھڈیاں نے کیا قصور کیا ہے کہ اسے یونیورسٹی نہیں مل سکتی ، نوجوانوں کو یونیورسٹی ملنی چاہیے ۔ قصور نے کیا قصور کیا ہے جو اس کو یونیورسٹی نہیں ملنی ،ان کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر ہونا چاہیے ،اگر یہاں پر اسٹیڈیم نہیں ہے تو یہاں اسٹیڈیم بننا چاہیے ،کوٹ رادھا کشن والوں کو بھی وہ تمام چیزیں ملنی چاہیے جو ان کی ضرورت ہیں ۔

ملک رشید میرے پرانے ساتھی ہیں ، انہوں نے مشکل وقت میں میرا ساتھ دیا ہے ،ہر مشکل دور میں میرے ساتھ کھڑے رہے ہیں ان کو ہر وہ چیزیں ملنی چاہیے جو یہ چاہتے ہیں۔ دو روز بعد جو سورج طلوع ہونے والا وہ پاکستان کے لئے خوشحالی کا پیغام لے کر آرہا ہے ۔ نواز شریف نے جلسے کے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب نواز شریف کا دور تھا تو پاکستان کے اندر خوشحالی تھی یا نہیں تھی ،یہ دھرنوں میں مصروف تھے ہم لوڈ شیڈنگ کو ختم کرنے میں مصروف تھے ،ہم موٹر وز بنانے میں ،سستی گیس اور سستی بجلی دینے میں مصروف تھے ،یہ دھرنوں میں مصروف تھے ہم دہشتگردی کو ختم کرنے میں مصروف تھے ہم کسانوں کو سستی کھاد دینے میں مصروف تھے،ہمارے دورمیں آٹھ لاکھ روپے میں ٹریکٹر ملتا تھا اور آج اڑتیس لاکھ روپے کا ملتا ہے ، نواز شریف کا دور اچھا تھا یا ان کا دور اچھا تھا؟ شہابز شریف ٹریکٹر پر سبسڈی دیتے تھے۔

شہباز شریف کسان کے ٹیوب ویل کو سولر پینل پر منتقل کریں گے ،نوجوان بیٹیوں او ربیٹوں کو لپ ٹاپ دیں گے اس کے ساتھ ہنر بھی سکھائیں اور با عزت روزگار بھی دیں گے۔ انہوں نے کہا تھاکہ پچاس لاکھ گھر دیں گے ،جلسے میں ایک بندہ ہاتھ کھڑا کردے جسے گھر ملا ہو ،کہاں گئے وہ پچاس لاکھ گھر ، ایک کروڑ نوکریاں کہاں گئیں ،کسی کو بھی نوکری ملی ،بلین ٹریز کا منصوبہ کہاں گیا بلکہ اس میں پاکستان کااربوں روپے کا نقصان ہوا ،تین سو پچاس ڈیمز کہاں گئے ،کہیں ایک بھی ڈیم نظر آتا ہے ، مرغیاں انڈے کٹے وچھے کہاں چلے گئے ۔آپ کو یاد ہے، یہ سب کچھ فراڈ تھا۔ نواز شریف نے کہا کہ آج کل اتنی مہنگائی ہو گئی ہے ، ہمارے دور میں سبزیاں روپے کلو ملتی تھیں، پانچ لاکھ روپے کی چھوٹی کارملتی تھی آج پچیس لاکھ روپے میں بھی نہیں ملتی ،موٹر سائیکل ستر ہزار میں ملتا تھا جو آج ڈھائی لاکھ روپے ملتا ہے ، سونا پچاس ہزار روپے تولہ تھا جو آج دو لاکھ روپے سے اوپر چلا گیا ہے ۔یہ سب فراڈ لوگ تھے ، فراڈیوں کو دوبارہ پاکستان میں نہیں آنے دینا ،انہوں نے پاکستان کا ستیا ناس کیا ہے، ہم پاکستان کو دوبارہ ڈگر پر لائیں گے ، اس کی دوبارہ تعمیر کریںگے اور یہ یوتھ شہباز شریف اور نواز شریف کے ساتھی بنیں گے، کندھا سے کندھا ملا کر ملک کی تعمیر کریں گے۔

نواز شریف نے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ شہباز شریف کو یہاں سے مفت کا امیدوار بنا دیا ہے ان سے وعدہ لے کر بیجنا ہے ۔ ملک احمد خان صاحب لکھیں یہاں یونیورسٹی ، دانش سکول ، بہترین ہسپتال بنے گا ، اس پر کتنا خرچہ آ جا ئے گا ایک ،دو دس ارب یا بیس ارب روپے ،آپ پر بیس ارب روپے قربان ہے ، آپ کا جذبہ پاکستان کے مستقبل کی خبر دے رہا ہے ، یہ پاکستان کے روشن مستقبل کا پیشہ خیمہ ہے ،جس جگہ پر انتخابی جلسہ ہو رہا ہے اسی جگہ پر اسٹیڈیم بنا کر دیں گے۔ نواز شریف کے دور میں روٹی چار روپے کی تھی آج بیس روپے کی ، وہ دور اچھا تھا یا ان کا دور اچھا تھا،آپ میں مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کے لئے محبت جاگ گئی ہے ، میرے اندر تو آپ کے لئے محبت پہلے سے جاگ رہی تھی ،آپ سے کئی سالوں بعد ملاقات ہوئی اور آئندہ ملاقاتیں ہوتی رہیں گی ، یہاں جب اسٹیڈیم بنے گا تو میں شہباز شریف کو لے کر یہاں افتتاح کرنے کیلئے آئوں گا،یہاں کرکٹ کا میچ کھیلیں گے اور میں اوپننگ بیٹسمین کے طور پر کھیلوں گا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ آپ نے مجھے اس حلقے سے امیدوار بنا کر خرید لیا ہے ۔ اللہ کے بعد یہ ٹکٹ نواز شریف کی امانت ہے اور اگر آپ نے اپنے ووٹوں اوردعائوں سے کامیاب کرایا تو کھڈیاں والوں میں آپ کو انکساری سے مگر بلا خوف و تردید کہنا چاہتا ہوں کہ نواز شریف کی قیادت میں ضلع قصور کو لاہور بنا دیں گے اور اس ضلع کو ہر وہ سہولت دیں گے جو یہاں کی ضرورت ہے ۔میں کوٹ رادھاکشن آنا چاہتا تھا لیکن اس دن شدید مصروفیت کی وجہ سے نہ آ سکے ،وعدہ ہے اگر اللہ نے چاہا پہلی فرصت میںکوٹ رادھا کشن آئوں گا اور وہاں آ پ کاشکریہ ادا کروں گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ اگر آپ نواز شریف کو چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بناتے ہیں تو اسی طرح ملک کی خدمت کریں گے جیسے پہلے کی تھی ، ملک کو مشکلات سے باہر نکالیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف اندھیرے تھے نواز شریف روشنیاں لے کر آیا ، ایک طرف نواز شریف کی خدمت ہے تو دوسری طرف دھوکہ فراڈ اور جھوٹ ہے ، ایک طرف ایثار اور قربانی ہے دوسری طرف لالچ طمع اور پیسہ بٹورنے کی خواہش ہے ایک طرف یہ شخص نواز شریف وطن سے محنت کرتا ہے دوسری طرف ملک دشمنی ہے ایک طرف تدبر ہے صلح جوئی ہے تحمل ہے برداشت ہے دوسری طرف رعونت اورتکبر ہے ، ایک طرف دعائیں ہیں ملک کی خیر مانگنے والا نواز شریف ہے تو دوسری طرف گالی گلوچ ہے ،ایک طرف نو مئی والے ہیں جنہوںنے ملک کے خلاف سازش کی تو دوسری طرف اٹھائیس مئی والا نواز شریف یہاں بیٹھاہے جس نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا اورہمارا ہمسایہ قیامت تک پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا ۔ شہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں جب بھی پاکستان کے اوپر کڑا وقت آیا نواز شریف نے پاکستان کو اس کڑے وقت سے پاکستان کو نکالا ہے ،1990کی دہائی میں جب نواز شریف پہلی مرتبہ وزیر اعظم بنا تو ایک بہت بڑا سیلاب آیا میں اس بات کا گواہ ہوں کہ نواز شریف سیلاب کے ساتھ ساتھ پیدل چلتا گیا اور جب تک سیلاب سمندر میں غرق نہیں ہوا نواز شریف چین سے نہیں بیٹھا تھا ،کچے گھر بھی تعمیر کئے یہ نواز شریف کی خدمت کا ریکارڈ ہے ، حالیہ سالوں میں جب سیلاب آئے تو وہ لانگ مارچ کرتے رہے دھرنے دیتے رہے سازشیں کرتے رہے ،جب ڈینگی آیا تو نواز شریف کی قیادت میں آپ کے درمیان تھا وہ پہاڑوں پر چڑھ گئے اور وہاں پر پی کر سوگئے یہ وہ قیادت ہے جس کا آج میںموازنہ کر رہا ہوں ۔

آٹھ فروری کو آپ نے شیر پر مہر لگانی ہے اس سے کیا ہوگا پھر نو فروری کو جوسورج طلوع ہوگا وہ نومئی کے سورج کو ختم کر دے گا ،ایک نئی صبح ہو گی ۔ میں آپ کو یہ بتانے آیا ہوں کہ اگر آپ چوتھی مرتبہ نواز شریف کو وزیر اعظم منتخب کرتے ہیں تو پھر کیا ،ادھار کی زندگی بسر کرنی ہے یا خود داری کی زندگی بسر کرنی ہے ،باہر کشکول لے کر جانا ہے یا اپنا ہاتھ اوپر رکھنا ہے ، اپنے بچوں بیٹیوں اور بہنوں کو تعلیم دلوانی ہے اور ہنر سکھانا ہے اور عزت کا روزگار دلوانا ہے ۔ شہباز شریف نے کہا کہ ایک شخص نے قوم کو گالی سکھائی بد تمیزی سکھائی معاشرے میں زہر گھولا ،نواز شریف جس کی حکومت کا تین مرتبہ تختہ الٹا گیا اس نواز شریف نے کبھی سپہ سالار کومیر جعفر نہیں کہا ، یہ وہ ہے نواز شریف جس نے صبر کیا ،برداشت کی اوراپنا مقدمہ اللہ پر چھوڑا ۔

آج ملک میں ہر منصوبے پر نواز شریف کی تختیاں لگی ہیں،اس کی حکومتوں کے خلاف سازش کی گئی تختہ الٹا گیا کتنی بڑی سازش کی گئی لیکن نواز شریف نے اس کے باوجود اپنا مقدمہ اللہ پر چھوڑا ،شہیدوں کو گالی نہیں دی یادگاروں پر آگ نہیں لگائی میر جعفر نہیں کہا جادو ٹونے کا سہارا نہیں لیا ۔ شہباز شریف نے کہا کہ سندھ میں ایک بڑے مہربان ہیں ، اس نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے کراچی اور سندھ میں جلسہ نہیں کیا ، میں ان سے کہنا چاہتا ہوں آپ کی کارکردگی خود ہی ہمارے جلسوں کا کام دے رہی ہے ، آپ کی کارکردگی پورے پاکستان نے دیکھ لی ہے ہم نے بھی کراچی میں یہی آ کر کہنا تھا یہ ہے ان کی کارکردگی ۔ آپ کہتے ہیں کراچی کو لاہور بنا دیں گے ، اگر انہوںنے کراچی کو لاہور بنانا ہے تو پھر باقی پیچھے کیا رہ گیا ۔میں آپ سے وعدہ کر کے جارہا ہوں اگر نواز شریف کو چوتھی مرتبہ موقع دیا تو قصور پنجاب کی بات کرتا ہوں پاکستان کی بات کرتا ہوں نواز شریف کی لیڈر شپ میں لاکھوں کروڑوں نوجوانوں کولیپ ٹاپ اور جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی سکلڈ ڈویلپمنٹ ووکیشنل ٹریننگ دیں گے تاکہ آپ کو پاکستان میں باوقار ملازمت ملے ۔

ہم کشکول توڑیں گے ،غربت بیروزگاری کا خاتمہ کریں گے ، ادھار کی زندگی سے بازآئیں گے۔آٹھ فروری کے دن عوام ترقی کو چن لو اور تباہی کو چُن دو غربت کو ختم کر دو اور خوشحالی کو چُن لو بیروزگاری ختم کرو روزگار پیدا کرو یہ نواز شریف ہے ،دوسرے مداری اور ہیرا پھیری کرنے والے ہیں ، گھروں میں جا کر شام کو سو جاتے ہیں، ہم سوئیں گے نہیں بلکہ آپ کو آرام کی زندگی اورنیند ملے گی ہم ہم اس وقت سوئیں گے جب آپ خوشحال ہوں گے تب ہماری تھکاوٹ دور ہو گی ۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر و چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا کہ قصور والوں آپ کے اپنے عشق سے یہ بازی پلٹ کر رکھ دی ہے ، قصور نے ہمیشہ نواز شریف کا مان رکھا ، نواز شریف کا پرچم کبھی گرنے نہیں دیا ،کبھی کسی اور جماعت کو قصور کی سڑکوں کے اندر گھسنے نہیں دیا، قصور نے مشکل ترین وقت میں بھی نواز شریف کا پرچم گرنے نہیں دیا آپ کی استقامت کو سلام ہے ۔

قصور سے ہمیں بھی بہت محبت ہے اور آج محبت پر مہر لگ گئی ہے ،اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم نے شہباز شریف کو آپ کے حلقے میں الیکشن لڑنے کے لئے قصور بھیجا ہے ،کھڈیاں والوں نواز شریف کا آپ سے محبت کا اورکیا ثبوت ہے ہوگا کہ نواز شریف نے الیکشن کا آخری جلسہ آپ کے درمیان میں آکر کیا ہے ۔آج اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پوری دنیا یہ کہہ رہی ہے ،ہر سروے یہ کہہ رہا ہے کہ اس وقت اللہ کے فضل و کرم سے نواز شیریف مقبولیت میں تمام جماعتوں کو پیچھے چھوڑ آئی ہے ،ہر سروے نے مخالفین کی جھوٹی جعلی مقبولیت کے پرخچے اڑا کر رکھ دئیے ،یہ صرف سروے نہیںکہہ رہے بلکہ کھڈیاں کا جلسہ بھی بتا رہا ہے ۔

نواز شریف کا ہر جلسہ پوری دنیا نے اپنی آنکھوں سے دیکھا جس طرح عوام دیوار نواز شریف کے لئے نکلی ہے اس کے پیچھے کیا معجزہ ہوا ہے ۔پچھلے چھ سات سال میں نواز شریف کے خلاف ظلم او رجبر کی ہر حد کو پھلانگا گیا جب انتقام کی ہر لائن کراس کی گئی اور وہ ہوا جو سیاست میں کبھی نہیں ہوا اور کہا کہ نواز شریف تاریخ کاحصہ بن گیا ،نواز شریف کی سیاست ختم ہو گئی ،کہا گیا تھا یا نہیں کہا گیا ؟آج اللہ کا کرنا دیکھو کہ سیاست شروع بھی نواز شریف اور ختم بھی نواز شریف پر ہو رہی ہے ۔ لوگ کہتے ہیں کہ مریم نواز کی ساری تقریر نواز شریف سے شروع ہو کر نوازشریف پر ختم ہوتی ہے ، اس پر نواز شریف خود بھی ہنستے ہیں کہ آپ کی تقریر میں نواز شریف کے علاوہ کوئی بات نہیں ہوتی ۔ چلومیں تو نواز شریف کی بیٹی ہوں کارکن ہوں یہاں پر تو مخالفین کی تقریر بھی نواز شریف سے شروع اور نواز شریف پر ختم ہوتی ہے، انہوں نے مشہور ہونے کا آسان طریقہ ڈھونڈ لیا ہے کیونکہ انہوں نے اپنی کارکردگی چھپانے کے لئے نواز شریف پر تنقید شروع کر دی ہے ۔

مریم نواز نے کاہ کہ میں عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں آپ نے مشکل وقت دیکھا آپ نے تکلیفیں برداشت کیں آپ نے انتقام جبر برداشٹ کیا مگر آپ نے کبھی نواز شریف کا سر جھکنے نہیں دیا ،آپ کی محبت کو سلام ہے ،میرا سیاسی جنم ایک ایسے دور میں ہوا جب ماں بہن بیٹی کی کوئی عزت نہیں تھی میر اسیاسی جنم انتہائی مشکل سیاسی دور میں ہوا جہاں بیٹیوں کو بہنوں کو جیل کی کال کوٹھیروں میں پھینکا گیا ، باپ کے سامنے گرفتار کیا گیا ،سزائے موت کی چکی میں مہینوں پھینک دیا گیا ، یہ بھی بتائوں جب بڑے سے چھوٹے تک نے نواز شریف کی کردار کشی کی اس میں مجھے بھی نہیں بخشا،ہر جلسے میں ذاتی حملے کئے گئے جملے کسے گئے بد تہذیبی اور بد تمیزی کی گئی کیچڑ اچھالا گیا ۔ ہم ان کی چوری پر بات کرتے ہیں نو مئی پر بات کرتے ہیں لیکن ان کے ذاتی نوعیت کے مقدمات نواز شریف ،شہباز شریف اور مریم نواز نے ایک لفظ بھی نہیں بولا ۔

مریم نواز نے کہا کہ یہ وقت میرے لئے آسان نہیں تھا مشکل وقت تھا باپ کو ، اپنی جماعت کو ،عوام کو تکلیفوں میں دیکھنا آسان نہیں تھا ،دوسری طرف میں نے اپنی ماں کھوئی ہے جو کبھی واپس نہیں آئے گی ،میں آج اس جلسے کو گواہ بنا کر کہنا چاہتی ہوں پوری قوم کے پچیس کروڑ عوام کو گواہ بنا کر کہنا چاہتی ہوں الیکشن مہم کا آخری جلسہ ہے میں آپ کی خاطر اس ملک کی خاطر اس قوم کی خاطر یہ تمام مظالم کو بھلانے کو تیار ہوں ،میںوعدہ کرتی ہوں اور سب کو دعوت دیتی ہوں آئو ظلم انتقام جبر ، مار دو ،مر جلائو گھیرائو جلائو کا باب اب بند کر دیں، میں پی ٹی آئی کے نوجوان کو کہنا چاہتی ہوں یہ جو آپ کو ورغلایا گیا آپ پر تکالیف ہیں آپ جیلوں میں پڑے ہو میں پیغام دینا چاہتی ہوں نفرت کو ہمیشہ کے لئے دفن کر دو ۔ انہوں نے کہا کہ میں ایسے پاکستان کا خواب دیکھتی ہوں جہاں پر امن ہو بھائی چارہ ہو سلامتی ہو اور ان شا اللہ ہو گا ،میں ایسے پاکستان کا خواب دیکھتی ہوں جہاں غریب کا بچہ تین وقت پیٹ بھر کر روٹی کھائے اور ہو گا ، ایسی حکومت کا خواب دیکھتی ہوں جہاں حکومت کی توجہ انتقام پر نہیں ہمیشہ خدمت پر مرکو ز ہو اور انشا اللہ ایسا ہوگا ،ِ میں نوجوانوں سے مخاطب ہوں ،ان بچوں سے کہنا چاہتی ہوں میں ایسا خواب دیکھتی ہوں ایسے پاکستان کا خواب دیکھتی ہوں جہاں آپ کے پاس پیٹرول بم نہیں آپ کے ہاتھ میں ڈگریاں ہوں جہاں آپ کے ہاتھ میں ڈنڈے نہیںلیپ ٹاپ اور سکالر شپ ہوں ، جہاں آپ بہترین تعلیم سے آراستہ ہوں ،روزگار کے لئے فائل پکڑ کر مارے مارے نہ پھرنا پڑے ، آپ تمیز دار اور روادار ہوں ۔

یہاںبھی بنگلہ دیش اور انڈیا اور باقی ممالک کی طرح آئی ٹی کاانقلاب ہو اور ان شا اللہ یہ ہوگا، میں خواب دیکھتی ہوں ایسے پاکستان جہاں کھڈیاں سمیت ہر جگہ ہر شہر ہر تحصیل میں اسٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال ہو تاکہ غریب کو علاج کے لئے دربدر نہ پھرنا پڑے اور یہ بھی انشا اللہ ہوگا، دل کرتا ہے ایسا پاکستان ہو جہاں پر کوئی بچہ سکول سے باہر نہ ہو ، شہباز شریف کا بنایا ہوا دانش سکول ہر شہر میں ہو ،ایسا پاکستان ہو جہاں ہر غریب کے پاس صحت کارڈ ہو جس پر اس کا علاج معالجہ امیر کے برابر ہو اور ان شا اللہ یہ ہوگا۔ مریم نواز نے کہا کہ ہم نے اپنے منشور میں خواتین کے لئے پنک انقلاب کی بات کی ہے، تمام بچیوں کو بھی اعلیٰ تعلیم کے یکساں مواقع ملیں ، خواتین با اختیار ہوں جو کاروبار کرنا چاہیں حکومت ان کا ہاتھ پکڑے ، با عزت روزگار ہو با عزت سواری ہو ،جہاں کام کرنے جائو وہاں ایک محفوظ مقام ملے ،آپ کے لئے خواب ہے اور ہم ان شا اللہ اس خواب کو ضرور پورا کریں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ آٹھ فروری کو الیکشن نہیں پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ ہے اور یہ فیصلہ ذاتی پسند نا پسند سے بالا تر ہو کر اپنی قوم کے لئے کرنا ہے ،اپنے ملک کے لئے اپنی بہتری اور بھلائی کے لئے کرنا ہے ،اپنی آنے والی نسلوں کے لئے کرنا ہے ، آٹھ فروری کو کوئی گھروں میں نہیں بیٹھے گا ، یہ ضرور سوچنا کہ یہ صرف ووٹ کی پرچہ نہیں بلکہ آپ کی آنے والی نسلوں کا فیصلہ ہے اور آپ نے امانت کے طور پر اچھا فیصلہ کر کے کے ملک کو واپس لٹانا ہے ۔ نو فروری کو ایسا فیصلہ دینا ہے کہ پاکستان کی خوشحالی کا سورج کبھی غروب نہ ہو ۔



کالم



دوبئی کا دوسرا پیغام


جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…