پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

انتخابات کے ذریعے کرسی کی جنگ آپ لڑتے ہیں، ہم اسے مقدس جہاد سمجھتے ہیں، فضل الرحمن

datetime 29  جنوری‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سکھر (این این آئی)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ جب ہم الیکشن میں حصہ لیتے ہیں تو کہتے ہیں کہ یہ کرسی کی جنگ لڑ رہے ہیں، کرسی کی جنگ آپ لڑتے ہیں، مفادات کی جنگ آپ لڑتے ہیں، ہم اسے دین اسلام کو اقتدار میں لانے کے لیے مقدس جہاد سمجھتے۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 75 سال سے زائد عرصہ ہوگیا پاکستان کی سیاست غور سے دیکھی ہے، تائید کریں گے جس ملک کو اسلامی نظام حیات کے لیے قائم کیا تھا آج اس کا وہ اسلامی چہرہ مسخ کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم الیکشن میں حصہ لیتے ہیں تو کہتے ہیں کہ یہ کرسی کی جنگ لڑ رہے ہیں، کرسی کی جنگ آپ لڑتے ہیں، مفادات کی جنگ آپ لڑتے ہیں، ہم اسے دین اسلام کو اقتدار میں لانے کیلئے مقدس جہاد سمجھتے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے کٹھن سفر طے کیے ہیں، اس راستے میں ڈاکٹر خالد نے خون کا نظرانہ پیش کیا ہے، ہم نے ملک کی، انسانی حقوق کی، بہتر معشیت، بہتر روزگار کی جنگ لڑی ہے، کوئی بہتر روزگار سوشل ازم میں تلاش کرتا ہے تو کوئی مغربی ممالک میں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ بحیثیت قوم ہمیں سوچنا ہوگا ہم کہاں بھٹکے ہوئے ہیں، کدھر جارہے ہیں، جب نعمتوں کی ناشکری کی جائے تو اللہ دو طرح کا عذاب لاتا ہے، ایک بھوک دوسرا بدحالی، میں پوچھتا ہوں کیا سندھ میں امن و امان ہے، قتل نہیں ہوتے، ایسا کیوں ہے کیوں کہ یہاں ظلم ہے، ایک طبقہ سوچتا ہے میں جو چاہے کروں۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں آکر ہمیشہ محبت پائی ہے، جب ہم سیاسی طور پر کمزور تھے تو یہاں کے عوام کو نہیں بچا سکتے تھے، اب کہتا ہوں کہ اگر اس دھرتی پر غریب کو ٹیڑھی آنکھ سے دیکھا تو آنکھ نکال دیں گے، ٹانگ توڑ دیں گے۔



کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…