راولپنڈی (این این آئی)پاکستان فوج نے کہا ہے کہ ایران میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن کے دوران مارے گئے دہشت گرد پاکستان کے خلاف کارروائیوں میں ملوث تھے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ دہشت گرد پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہیں، کارروائی کے دوران پاکستان نے راکٹ، ڈرونز اور دیگر ہتھیاروں کا ذمہ داری سے استعمال کیا اور بے گناہ جانوں کے نقصان سے بچاؤ کے لیے مکمل احتیاط کی گئی۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاکستان نے ایران میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو کامیابی سے نشانہ بنایا، آپریشن کو مرگ برسرمچار کانام دیا گیا۔
ترجمان پاک نے کہا کہ کارروائی میں بلوچستان لبریشن آرمی، لبریشن فرنٹ نامی دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال ٹھکانوں کونشانہ بنایا گیا۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ یہ آپریشن انٹیلی جنس بنیاد پر کیا گیا، یہ دہشت گرد پاکستان میں حالیہ حملوں کے ذمہ دار تھے، نشانہ بنائے گئے ٹھکانے بدنام زمانہ دہشت گرد استعمال کر رہے تھے۔بیان میں کہا گیا کہ نشانہ بنائے گئے ٹھکانے استعمال کرنے والے دہشت گردوں میں دوستا عرف چیئرمین بجر عرف سوغات، ساحل عرف شفق، اصغر عرف بشام اور وزیر عرف وزی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان نے ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر ا?ج علی الصبح ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے تھے۔وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے جمعرات کی صبح ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں انتہائی مربوط اور مخصوص اہداف کے خلاف مہارت سے فوجی کارروائیوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، ‘مرگ بر سرمچار ‘ کے نام سے خفیہ اطلاعات پر مبنی آپریشن میں متعدد دہشت گرد مارے گئے۔