کراچی(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور ان کے بیٹے کو پارٹی ٹکٹ دینے سے انکار کیا ہے۔خصوصی گفتگو کے دوران شیر افضل مروت نے کہا کہ سندھ میں انتخابی مہم میں مصروف ہوں، عارف علوی اور ان کے صاحبزادے کو پی ٹی آئی ٹکٹ دینے سے انکار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ رئوف حسن، حامد خان اور آواب علوی کا بیان آنا عکاسی کرتا ہے کہ کچھ لوگوں کو تکلیف ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ پہلے بھی میرے خلاف بیانات دے چکے ہیں، جس کی بانی پی ٹی آئی سے شکایت کی، عمر ایوب سے بھی کہا کہ ان کو خاموش کرائیں۔انہوں نے کہاکہ پارٹی میں شاید کچھ لوگوں کی مجھ سے بنتی نہیں ہے، پانچ افراد کی فہرست کا معاملہ تب بنا جب میں نے قاضی فائز عیسی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔شیر افضل مروت نے کہا کہ یہ جو کچھ بھی کریں مجھے بانی پی ٹی آئی کا اعتماد حاصل ہے، بجائے کچھ مثبت کام کرنے کے یہ میرے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عارف علوی نے آخری ایام میں تحریک انصاف کی ساتھ زیادتیاں کیں، صدر مملکت نے پی ڈی ایم کو موقع دیا کہ وہ مرضی کی قانون سازی کرلیں۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ صدر مملکت حج پر گئے تو پی ڈی ایم نے الیکشن ایکٹ، ملٹری ایکٹ میں ترمیم کیں، الیکشن کی تاریخ دینے کی ذمے داری بھی عارف علوی کی تھی۔انہوں نے کہاکہ صدر عارف علوی نے اپنی ذمے داری الیکشن کمیشن پر ڈالنی چاہی، میں نہیں سمجھتا کہ تحریک انصاف اور عارف علوی کا مزید ساتھ چل سکتا ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ عارف علوی اور آواب علوی کو پی ٹی آئی کا ٹکٹ دینے سے انکار کیا ہے، صدر مملکت سے متعلق بیان سے بانی پی ٹی آئی نے منع نہیں کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ حلفا کہتا ہوں اپنی طرف سے کوئی بیان بانی پی ٹی آئی سے منسوب نہیں کیا، میں نے درخواست کی کہ مجھے 8 فروری تک پارٹی کے لیے کام کرنے دیں۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میں نے کہہ دیا ہے کہ 8 فروری کے بعد اس سازشی ماحول میں رہنے کی میری کوئی دلچسپی نہیں، اگر یہ میرے خلاف بولتے رہیں گے تو میں ان کے کسی عہدے سے متاثر ہونے والا نہیں۔انہوں نے کہاکہ انتخابی پروگرام پارٹی کی مشاورت اور ان ہی کے ذریعے ارینج ہوتے ہیں، انتخابی پروگرام سے متعلق عمر ایوب، گوہر خان دیگر ذمے داران آن بورڈ ہیں۔