اسلام آباد (این این آئی)بانی پی ٹی آئی عمران خان نے آئندہ عام انتخابات کو تماشہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کو انتخابات سے محروم کرنے کے لئے بے چین ہے۔تفصیلات کے مطابق برطانوی جریدے کی جانب سے مضمون لکھنے کی پیشکش پر سابق وزیراعظم عمران خان نے 8 فروری کو ہونیوالے عام انتخابات اور ملکی معاشی صورتحال بارے لکھی تحریر میں کہا ہے کہ انتخابات ہوں گے یا نہیں، اس حوالے سے عوام میں شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں، تاہم اپریل 2022 میں عدم اعتماد کی مضحکہ خیز ووٹنگ کے ذریعے جس طرح مجھے اور میری پارٹی کو نشانہ بنایا گیا اس سے ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ حکومتی ادارے اور سول بیوروکریسی پی ٹی آئی کو کسی بھی طرح کا موقع فراہم کرنے کیلئے تیار نہیں۔
انہوں نے لکھا کہ گزشتہ سال مارچ میں سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود پنجاب میں 14 مئی 2023 کو قبل از وقت انتخابات نہ کرانے کے اقدامات نے ملک میں انتخابات کے سب سے بڑے ادارے الیکشن کمیشن کو داغدار کیا گیا اورالیکشن کمیشن پر تنقید کرنے پر مجھ سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کے مقدمات قائم کیے گئے۔سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے 9 مئی کے واقعات کو ‘فالس فلیگ آپریشن’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت پر فوجی تنصیبات پر حملے اور جلاؤ گھیراؤ کا الزام عائد کیا گیا، لیکن اس کے باوجود پی ٹی آئی ملک کی مقبول ترین جماعت ہے، جب کہ الیکشن کمیشن اس پارٹی کو انتخابات میں حصہ لینے کے حق سے محروم کرنے کے لیے بے چین ہے اور ایسا لگتا ہے کہ عدالتیں روزانہ اپنی ساکھ کھو رہی ہیں۔
عمران خان نے اپنے خلاف غداری، پی ٹی آئی کو ورکر کنونشن منعقد کرنے کی اجازت نہ دینے، سائفر تنازعہ اور 2021 میں عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے اپنے عہدے سے ہٹائے جانے کے علاوہ سمیت دیگر الزامات کے حوالے سے بھی بات کی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ اس صورتحال میں اگر انتخابات ہوتے بھی ہیں تو یہ ایک تباہی اور تماشا ہوگا، کیونکہ پی ٹی آئی کو انتخابی مہم چلانے کے بنیادی حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ انتخابات کا اس طرح کا مذاق صرف مزید سیاسی عدم استحکام کا باعث بنے گا۔ اس کے نتیجے میں پہلے سے ہی غیر مستحکم معیشت مزید خراب ہوگی۔انہوں نے شفاف ، منصفانہ انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے جمہوریت خطرے میں ہے اور ہم ان تمام محاذوں پر مخالف سمت میں جا رہے ہیں۔