جمعرات‬‮ ، 22 مئی‬‮‬‮ 2025 

صرف سرکاری ملازمین کے بچوں کو نوکری کیوں ملے؟ کیا باقی بچے پاکستانی نہیں؟ سپریم کورٹ نے سوالات اٹھا دیے

datetime 4  جنوری‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے جنرل پوسٹ آفس اسلام آباد میں بھرتی سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کے بچوں کو ترجیحی بنیاد پر بھرتی کرنے پر سوالات اٹھا دئیے اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔

دورانِ سماعت چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے سوال اٹھایا کہ وزیرِ اعظم کے پاس یہ اختیار ہے کہ خود سے پالیسی تبدیل کریں؟ ایسی خیراتی پالیسیاں کیوں بنائی جاتی ہیں؟ اس طرح کی پالیسی بنا کر آئین کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں، ہمت پکڑیں اور وزیرِ اعظم کو لکھیں کہ یہ پالیسی غلط ہے، ترجیحی بنیادوں پر صرف سرکاری ملازمین کے بچوں کو نوکری کیوں ملے؟ کیا باقی بچے پاکستانی نہیں؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ یہ پالیسی سابقہ حکومت کے دور میں بنی۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کہا کہ پھر کہہ دیں کہ سابقہ حکومت آئین سے بالا تر تھی، ایسی پالیسی کو اٹھا کر باہر پھینک دینا چاہیے، آئین ہر چیز سے بالاتر ہے۔اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے اس معاملے پر حکومت سے ہدایات لینے کی استدعا کی۔سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم اٹارنی جنرل کو طلب کرتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل واپس نہ لیا گیا تو سڑکوں پر آئیں گے، فضل الرحمن


اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علما اسلام کے سربراہ…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…