ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چین اور پاکستان کا مگس بانی میں تعاون مزید بڑھانے کا فیصلہ

datetime 21  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان میں پیدا ہونے والا شہد اپنے منفرد ذائقے اور اعلی کوالٹی کی وجہ سے اچھی شہرت رکھتا ہے، کم پیداوار، کم قیمت اور چھوٹے پیمانے کے مسائل کا شکار ہے، چین اور پاکستان دونوں شہد کی مکھیاں پالنے کی بھرپور روایات کے مالک ہیں، باہمی تعاون کے ذریعے اس شعبے میں انقلاب لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق شہد کی مکھیوں کے عالمی دن پر چائنا پاکستان ایپی کلچر فورم کا انعقاد کیا گیا ۔ یہ فورم پاکستان کے لیے شہد کی مکھیوں کے پالنے اور شہد کی پروسیسنگ ٹیکنالوجی کے تربیتی کورس کا بھی ایک بنیادی حصہ ہے جو چین کے صوبہ ہنان میں ایک زرعی گروپ نے شروع کیا تھا اور یہ 10 مئی سے 23 مئی 2023 تک جاری ہے ۔ فورم پر، پاکستان میں چینی سفارت خانے کے چارج ڈی افیئرز، پینگ چن سو ے نے بتایا کہ چینی حکومت مگس بانی کی صنعت کو فروغ دینے اور لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے شہد کی مکھیاں پالنے اور شہد کی پروسیسنگ کی جدید ٹیکنالوجی پاکستانیوں کے ساتھ شیئر کرنے پر خوش ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں پیدا ہونے والا شہد اپنے منفرد ذائقے اور اعلی کوالٹی کی وجہ سے کافی عرصے سے اچھی شہرت رکھتا ہے لیکن کم پیداوار، کم قیمت اور چھوٹے پیمانے کے مسائل کا شکار ہے۔ چین کی شہد کی مکھیاں پالنے کی تاریخ 2,000 سال سے زیادہ ہے اور وہ شہد کی مکھیاں پالنے والے دنیا کے ابتدائی ممالک میں سے ایک ہے۔ چین اور پاکستان دونوں شہد کی مکھیاں پالنے کی بھرپور روایات کے مالک ہیں اور باہمی تعاون کے ذریعے اس شعبے میں انقلاب لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق 2019 میں ہر مکھی پالنے والا پاکستان میں اوسطا 11.7 کلو شہد لایا، جب کہ دنیا میں اوسطا 20.6 کلوگرام شہد ہے۔ ایف اے او کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ پاکستان میں تقریبا 390,000 افراد شہد کی مگس بانی سے وابستہ ہیں اور سالانہ 4,000 ٹن سے زیادہ شہد پیدا کرتے ہیں۔ تاہم، اگر جدید پیداواری ٹیکنالوجی اور معیاری پیداواری طریقہ کار کو اپنایا جائے تو ملک کی شہد کی پیداوار سالانہ 70,000 ٹن تک بڑھنے اور تقریبا 87,000 سبز ملازمتیں پیدا کرنے کی توقع ہے۔

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ممبر فوڈ سیکیورٹی اینڈ کلائمیٹ چینج، پلاننگ کمیشن آف پاکستان نادیہ رحمن کے مطابق دونوں ممالک علم کے تبادلے، تحقیقی شراکت داری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں حصہ لے سکتے ہیں تاکہ مگس بانی میں تعاون کے امکانات کو مکمل طور پر حاصل کیا جا سکے۔

بڑے پیمانے پر شہد کی مکھیاں پالنے کے طریقوں، شہد کی پیداوار، اور قدر میں اضافے کے حوالے سے چین کی مہارت پاکستان کے ساتھ شیئر کی جا سکتی ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق مزید برآں، بیماریوں کے خلاف مزاحم شہد کی مکھیوں کی نسلوں کی افزائش اور جینیاتی تحفظ میں چین کا تجربہ پاکستان کی شہد کی مکھیوں کی آبادی کو مضبوط بنانے میں بہت زیادہ حصہ ڈال سکتا ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق 2020 تک

بھارت وہ ملک ہے جہاں شہد کی مکھیوں کی سب سے زیادہ تعداد تقریبا 12.2 ملین ہے، لیکن چین پیداوار کے حجم کے لحاظ سے بھارت سے آگے نکل گیا، جس نے 2020 میں تقریبا 458,000 میٹرک ٹن شہد پیدا کیا۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق مشترکہ کوششوں کو تحقیقی منصوبوں کی طرف بھی ہدایت کی جا سکتی ہے جو شہد کی مکھیوں کی انواع کو پاکستان کے مختلف خطوں میں ڈھالنے کا پتہ لگاتے ہیں

پودوں کی مقامی انواع کی نشاندہی کرتے ہیں جو صحت مند جرگوں کی آبادی کو سہارا دیتے ہیں، اور مقامی سیاق و سباق کے لیے موزوں مکھی پالنے کے جدید طریقوں کو تیار کرتے ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق مزید برآں، چین اور پاکستان کے درمیان مگس بانی میں تعاون اقتصادی پہلوں سے بالاتر ہے۔

یہ پائیدار ترقی، ماحولیاتی تحفظ، اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے وسیع اہداف سے ہم آہنگ ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق علم کے تبادلے اور مشترکہ تحقیقی کوششوں سے پاکستان میں شہد کی مکھیوں کے پالنے کے طریقوں، بیماریوں سے نمٹنے اور شہد کی مکھیوں کے پالنے کی پائیدار تکنیکوں میں بہتری آئے گی۔

مل کر کام کرنے سے، دونوں ممالک مشترکہ چیلنجوں جیسے کہ موسمیاتی تبدیلی، رہائش گاہ کے نقصان، اور نقصان دہ کیڑے مار ادویات کا استعمال، شہد کی مکھیوں کی فلاح و بہبود اور ماحولیاتی نظام میں ان کے اہم کردار کو فروغ دے سکتے ہیں۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…