اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )بالی ووڈ کے کنگ شاہ رخ خان کا شمار مقبول اور مشہور ترین اداکاروں میں ہوتا ہے، جنہوں نے دنیا بھر میں اپنا نام بنایا۔لیکن ان کی زندگی میں آنے والے نشیب و فراز اتنے بھیانک اور تکلیف دہ تھے کہ ان مشکلات نے انہیں ایک مضبوط انسان بنا دیا ہے۔ہماری ویب کے مطابق کنگ خان کی زندگی میں اگرچہ مشکلات تھیں، مگر انہوں نے ہمت نہیں ہاری،
یہی وجہ ہے کہ اپنی پہلی فلم دیوانہ سے 50 روپے کمائے تھے۔ اس فلم میں شاہ رخ خان کو شائقین کو سیٹوں پر بٹھانا تھا۔شاہ رخ خان کے بچپن ہی میں ان کے والد کینسر کے باعث انتقال کر گئے تھے، جبکہ شاہ رخ اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے کرائے کے گھروں میں بھی رہے۔ اپنے ایک انٹرویو میں شاہ رخ خان کا کہنا تھا کہ میرے پاس رہنے کو جگہ نہیں تھی، کھانے کو پیسے نہیں تھے،جب میں ٹی وی میں کام کرتا تھا۔ مجھے رہنے کےلیے جگہ کندن اور عزیز نے فراہم کی، پہلے میں ان کے آفس میں ہی رہتا تھا پھر انہوں نے مجھے اپنے ایک گھر میں رہائش دی۔شاہ رخ خان کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے 51 سال کی عمر میں جو چیزیں مجھ میں موجود ہیں وہ میں نے اپنے تجربے، زندگی کے اتار چڑھاؤ سے سیکھی ہیں۔ میں نہ تو ڈانس کر سکتا تھا نہ ہی صحیح طرح محبت کر سکتا تھا، لیکن ان سب اداکاراؤں کا شکریہ جنہوں نے مجھے برداشت کیا۔گھر سے متعلق بات شئیر کرتے ہوئے شاہ رخ خان کا کہنا تھا کہ میری ماں گھر دیکھ رہی تھی مگر میں نہیں تھا انہوں نے کہا کہ بیٹا آجائے تو وہ گھر دیکھ لے گا، جس پر گھر کے مالک نے کہا کہ بیٹا کہاں ہیں آپ کا؟، ماں نے کہا کہ اداکاری کرنے گیا ہے۔گھر کے مالک نے کہا کہ میرے سسر بھی ایک ڈرامہ بنا رہے ہیں،
اپنے بیٹے کو وہاں بھیج دو۔ میں بھی اسی امید سے گیا تھا کہ ایک بار کوشش کرتا ہوں۔لیکن اس وقت شاہ رخ خان بھی افسردہ ہو جاتے ہیں کہ کاش میری والدہ میری کامیابی کے وقت موجود ہوتیں، وہ مجھے کامیاب ہوتا دیکھ لیتیں۔ شاہ رخ خان کو اپنی پہلی ایوارڈ کی تقریب کا احوال یاد نہیں
مگر انہیں اپنی والدہ کے ساتھ بتائے ہر لمحات آج تک یاد ہیں۔شاہ رخ والدہ سے لگاؤ اس لیے بھی رکھتے تھے کیونکہ والد کے کینسر سے انتقال کے بعد والدہ نے تنگی کی حالت میں شاہ رخ خان اور بہن کی پرورش کی۔والدہ کی موت سے متعلق بتاتے ہیں کہ میں گووا میں شوٹنگ کر رہا تھا
جب معلوم ہوا کہ امی کا پاؤں زخمی ہو گیا ہے، چونکہ امی کو شوگر بھی تھا، اسی لیے صورتحال مزید خراب ہو گئی۔شاہ رخ خان بتاتے ہیں کہ میں نے اپنی زندگی میں کبھی نماز نہیں پڑھی تھی، لیکن امی کی طبیعت خراب ہونے پر میں اسپتال کی پارکنگ میں نماز پڑھ رہا تھا، مجھے کہا گیا تھا کہ نفلیں پڑھو، والدہ کی تکلیف کم ہو جائے گی۔