نیو یارک (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی) برطانوی سکرین رائٹرجمائمہ گولڈ اسمتھ پاکستان کے نوجوان فلمسازوں کی رہنمائی کرنے اور انہیں عالمی سطح پر پذیرائی دلوانے کی خواہشمند ہیں۔جمائمہ گولڈ اسمتھ نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں کہا کہ پاکستان میں بہت زیادہ ٹیلنٹ موجود ہے،
اس لیے وہ نوجوان پاکستانی فلمسازوں کی رہنمائی کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں تاکہ ان کی فلموں کو ترقی دینے میں مدد ملے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان کی بنائی ہوئی فلموں کو عالمی سطح پر پذیرائی ملے۔انہوں نے اپنی نئی فلمWhat’s love got to do with it? کے بارے میں بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ مجھے لگتا ہے کہ پاکستان میں سب سے زیادہ ناقابل یقین ٹیلنٹ ہے اور میں پاکستانی فلمسازوں کی مدد کرنے کے لیے کسی قسم کا فنڈ یا مینٹرشپ سکیم لانا چاہتی ہوں۔انہوں نے بتایا کہ میں اس حوالے سے اپنی دوست فاطمہ بھٹو سے بھی بات کررہی ہوں کہ پاکستانی فلمسازوں کی مدد کرنے کے لیے کسی قسم کا فنڈ یا مینٹورشپ سکیم لائی جائے تاکہ دنیا بھر کے لوگ ان کے زبردست ٹیلنٹ کو دیکھیں۔انہوں نے کہا کہ میں جانتی ہوں کہ یہ پاکستانی فلمسازوں کے لیے ایک مصروف سال رہا، انہوں نے بہت سی دستاویزی فلمیں اور فیچر فلمیں بنائیں جوکہ دنیا بھر میں پسند کی جارہی ہیں، لیکن اگر آپ سوچیں کہ فلمسازی کتنا مشکل ہے تو آپ کو احساس ہوگا کہ فلمسازوں کو ان کا کام کرنے کیلئے مدد کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ” بیٹوں نے فلم دیکھی تو آخری لمحات میں ان کی آنکھوں میں آنسو تھے اور مجھ سے کہا کہ ماں ہمیں آپ پر فخر ہے، جب انہوں مجھے ایسا کہا تو میرے لیے یہ ایک اہم لمحہ تھا”۔جمائمہ گولڈاسمتھ نے پاکستان میں موجود ٹیلنٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں بہت ٹیلنٹ ہے اور میں اس ملک کے ٹیلنٹ کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں مدد کرنے کے لیے موزوں طریقے تلاش کرنا چاہتی ہوں۔